Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

(3)حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام  کی خوبیاں:

٭حضرت سَیِّدُنا نُوح عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر اِیمان لانے والوں کواللہ تعالٰی نے غرق ہونے سے نجات دی۔جبکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وُجُود کی بَرَکَت سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی اُمت فَنَا کردینے والے عذاب سے محفوظ رہی(جیسا کہ پارہ 9 سُوْرَۃُ الْاَنْفَال کی آیت نمبر33 میں اِرشادِ باری تعالٰی ہے:)

وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُعَذِّبَهُمْ وَ اَنْتَ فِیْهِمْؕ- (پ۹،الانفال:۳۳)

ترجمۂ کنزالایمان:اور اللہ  کا کام نہیں کہ انھیں عذاب کرے جب تک اے محبوب تم ان میں تشریف فرما ہو۔

٭اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے کشتیِ نُوح کو بھی آ پ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کے نُور کی بَرَکَت سے غَرْق ہونے سے بچایا کیونکہ اُس وقت نُورِ محمدی حضرت سَیِّدُنا سام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی  عَنْہُ کی پیشانی میں تھا۔(شرح زرقانی ،المقصدالاول الخ ، غزوہ تبوک الخ،۴/۱۰۴)

کشتیِ نوح میں، نارِ نمرود میں

بطنِ ماہی میں یُونُس کی فریاد پر

آپ کا نامِ نامی اے صلِّ علیٰ

ہر جگہ ہر مصیبت میں کام آ گیا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(4)حضرت صالح عَلَیْہِ السَّلَام  کی خوبیاں:

 حضرت سَیِّدُنا صالح عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کیلئے اللہ تعالٰی نے پتھر میں سے اُونٹنی نکالی اور آپ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  فصاحت میں بے مثل تھے۔جبکہ اُونٹ نے بارہویں والے مُصطفیٰ،حبیبِ کبریا،آمِنہ کے دِلربا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت کی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے  کلام کیا۔ فصاحت میں کوئی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا۔(خصائص کبریٰ،ذکر معجزاتہ فی ضروب الحیوانات،باب قصۃ الجمل،۲/۹۵)