Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام
وَالسَّلَام کی مُبارک زبان سے شانِ مصطفےٰ سماعت کرنے کی سعادت حاصل کی،یقیناً اس کو رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر خدا کا خاص فضل واحسان ہی کہا جاسکتا ہے کہ اس دُنیامیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمد سے قبل ہی اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے معصوم ہستیوں کے ذریعے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان و عظمت بیان فرمائی،حضرت آدم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد نبوت کا سلسلہ چلتا رہا،یہاں تک کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے حضرت سَیِّدُنا نوح عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو لوگوں کی اصلاح کے لئے دنیا میں بھیجا، یقیناًآپ کا مقام ومرتبہ بھی نبیوں میں بہت بلند و بالا ہے،آپ نے اپنی قوم کو سیدھی راہ پر لانے کی کوششوں میں کوئی کسر نہ چھوڑی ،مگر سوائے چند لوگوں کے یہ بدنصیب قوم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی حتّٰی کہ میدانِ محشر میں یہ بدبخت قوم رَبّ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں کھڑے ہوکر بھی آپ پر جھوٹ باندھے گی،پھر جب حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ الٰہی میں حقیقت کو واضح کریں گے تو اسی دوران تمام اوّلین وآخرین اہلِ محشر کے سامنے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اوصاف بھی بیان فرمائیں گے۔آئیے!اب حضرت سَیِّدُنا نوح عَلَیْہِ السَّلَام کی مبارک زبان سے شانِ مصطفےٰ سُنتے ہیں، چنانچہ
شانِ مُصْطَفٰے بزبانِ نوح نَجِیُّ اللہ
نبیِ کریم،رؤف و رحیم،محبوبِ ربِّ عظیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: بیشک اللہ عَزَّ وَجَلَّ قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی امت کو بُلائے گااور فرمائے گا: تم نے نوح کو کیا جواب دیا تھا؟ وہ کہیں گے:انہوں نے نہ ہمیں کبھی دعوت دی، نہ تیرا کوئی حکم پہنچایا، نہ کبھی نصیحت کی اور نہ ہمیں کسی چیز کا حکم دیا اور نہ منع کیا، حضرت سَیِّدُنانوح نَجِیُّ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام عرض کریں گے:اے میرے ربّ عَزَّ وَجَلَّ! میں نے انہیں ایسی دعوت دی جواوّلین و آخرین سب کو شامل تھی،اللہعَزَّ وَجَلَّ فرشتوں سے فرمائے گا:احمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اوران کی امت کو بلاؤ،تو رسول اﷲ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور آپ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کی امت اس شان سے