Book Name:Sara Quran Sarkar Ki Naat Hai
اِس کااندازہ کرنےسےعقلیں حیران ہیں اور زبانیں عاجز ہیں۔ (الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ ، ۱ / ۱۰۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول!آئیے!امیرِ اَہلسنت کے رسالے “ تلاوت کی فضیلت “ صفحہ نمبر 36 سے کلامُ اللہ کے آٹھ اَحکام سُنتے ہیں : (1)قرآنِ کریم کو جُزدان و غِلاف میں رکھنا ادب ہے۔ صحابہ و تابعین رَضِیَاللہُ عَنْہُمْ اَجْمَعِیْن کے زمانے سے اِس پر مسلمانوں کا عمل ہے۔ (بہارِ شریعت ، حصّہ ۱۶ ، ص۱۳۹) (2)قرآنِ کریم کے آداب میں یہ بھی ہے کہ اُس کی طرف پیٹھ نہ کی جائے ، نہ پاؤں پھیلائے جائیں ، نہ پاؤں کو اُس سے اُونچا کریں ، نہ یہ کہ خود اُونچی جگہ پر ہواور قرآنِ کریم نیچے ہو۔ (بہارِ شریعت ، حصّہ ۱۶ ، ص۱۳۹)(3)لُغت ، نحو اور صَرف(تینوں عُلوم) کاایک (ہی )مَرتَبہ ہے ، اُن میں ہر ایک(عِلْم) کی کتاب کو دوسرے کی کتاب پر رکھ سکتے ہیں اور اُن سے اُوپر عِلْمِ کلام کی کتابیں رکھی جائیں۔ اُن کے اوپرفِقْہ اور احادیث و مَواعِظ و دعواتِ ماثورہ (یعنی قرآن واحادیث سے منقول دعائیں ) فِقْہ سے اُوپر ، تفسیر کو اُن کے اُوپر اور قرآنِ کریم کو سب کے اُوپر رکھئے۔ قرآنِ کریم جس صندوق میں ہو اُس پر کپڑاوغیرہ نہ رکھا جائے۔
(فتاویٰ ہندیۃ ، ۵ / ۳۲۳ ، ۳۲۴ )
( اعلان : )
کلامُ اللہ کے متعلق بقیہ اَحکام تربیتی حلقوں میں بیان کئے جائیں گے ، لہٰذا اِن کو جا ننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور شرکت کیجئے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد