Sara Quran Sarkar Ki Naat Hai

Book Name:Sara Quran Sarkar Ki Naat Hai

ادَبی) کا معمولی سا بھی اندیشہ (خطرہ) ہو وہ زبان پر لانا ممنوع ہے۔ (2) وہ الفاظ جن  کے دو معنیٰ ہوں ، اچھے اور بُرے اور لفظ بولنے میں اس بُرے معنیٰ کی طرف بھی ذہن جاتا ہو تو وہ بھی اللہ پاک اور حُضورِ اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے استعمال نہ کئے جائیں۔

(3) حُضورِ پُر نور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ کا ادب ربِّ کریم خود سکھاتا ہے اور تعظیم کے متعلق اَحکام کو خود جاری فرماتا ہے۔ (4)اِس آیت میں ا س بات کی طرف اشارہ ہے کہ انبیائے کرام  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی جناب(بارگاہ) میں بے ادبی کفر ہے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

علمِ غیبِ مُصْطَفٰے

                                                پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!ایک اور واقعہ ، آیتِ مبارَکہ ، اُس کاشانِ نزول اور تفسیری نکات سُنتے ہیں ، چنانچہ

 ایک بار تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ’’میری اُمّت کی پیدائش سے پہلے جب میری اُمّت مٹی کی شکل میں تھی ، اُس وقْت وہ میرے سامنے اپنی صورتوں میں پیش کی گئی جیسا کہ حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام پر پیش کی گئی اور مجھے عِلْم دیا گیا کہ کون مجھ پر ایمان لائے گا اور کون کفر کرے گا۔ یہ خبر جب منافقین کو پہنچی تو اُنہوں نے مذاق کے طور پر کہا : محمد مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا گمان ہے کہ وہ یہ جانتے ہیں کہ جو لوگ ابھی پیدا بھی نہیں ہوئے ، اُن میں سے کون اُن پر ایمان لائے گا اور کون کفر کرے گا ، جبکہ ہم اُن کے ساتھ رہتے ہیں اور وہ ہمیں پہچانتے نہیں۔ اِس پر حُضور  پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم منبر پر کھڑے ہوئے اور اللہ پاک  کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا : اُن لوگوں کا کیا حال ہے جو