Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
میں کلیدی کِردار ہے ۔ فرنیچر ، کھڑکیاں ، دروازے اور مکان کی چھتیں وغیرہ بنانے کے لیے اب بھی زیادہ تر لکڑی کا ہی اِستعمال ہوتا ہے ۔ بِلامُبالغہ لکڑی کی صنعت سے مُعاشرے کے ایک بہت بڑے طبقے کا روزگار وابستہ ہے ۔ بالفرض اگر لکڑی دُنیا سے ختم ہوجائے تو اِنسانی زندگی بہت زیادہ متاثر ہو جائے کیونکہ اِنسان کو زندہ رہنے کے لیے کھانا چاہیے اور کھانا پکانے کے لیے آگ اور آگ جَلانے کے لیے لکڑی کا اِستعمال اب بھی ناگزیر ہے ۔ * موجودہ دور میں کاغذ بھی اِنسانی زندگی کی بنیادی ضَرورت کا رُوپ دَھار چکا ہے ۔ پرنٹنگ پریس ، اسٹیشنری اور دِیگر کئی شعبے کاغذ کے بل بوتے پر ہی قائم ہیں ۔ اگر دَرخت ختم ہوجائیں تو کاغذ سے وابستہ سارے شعبے بھی بند ہو جائیں اس لیے کہ کاغذ کا حُصُول دَرختوں کی ہی مَرہونِ منّت ہے ۔ * اِنسانی صحت کے لیے پھلوں اور میوہ جات کی اَہمیت کا بھی کوئی سمجھ بوجھ رکھنے والا اِنکار نہیں کر سکتا اور یہ دَرخت ہی ہیں جو اِنسان کو اَنواع واَقسام کے پھل اور میوے مہیا کرتے ہیں بلکہ کئی پرندے اور جانور بھی ان پھلوں کو کھا کر ہی جیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ مُعاشرے میں بہت سے اَفراد کی معیشت باغبانی اور پھل فروشی سے جڑی ہوئی ہے ۔ * بیماری سے محفوظ رہنے یا بیماری سے جان چھڑانے کے لیے جڑی بوٹیوں کا اِستعمال اِنسانی تاریخ کا حصّہ ہے اور یہ بات کسی سے بھی پوشیدہ نہیں کہ جڑی بوٹیاں دَرختوں اور پودوں سے ہی حاصِل کی جاتی ہیں ۔ یہاں یہ بات بھی ذہن نشین کر لیجیے کہ جو دَوا دَرخت یا پودے کی جڑ سے حاصِل ہو اُسے “ جڑی “ اور جو اوپر اُگی ہو اُسے “ بوٹی “ کہتے ہیں ۔ * مِسواک کرنا