Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
ہے ۔ ہماری اس ضَرورت کو پورا کرنے کا سہرا بھی دَرختوں کے سر ہے اس لیے کہ کپڑا کپاس کے پودے سے حاصِل ہوتا ہے ۔ * ماہرین کے مُطابق دَرختوں کے دَرمىان رہنے والے اِنسان کى تخلىقى صَلاحیتوں مىں اِضافہ ہوتا ہے ۔ اِسی بِناپر شہری علاقوں میں قائم تعلیمی اِداروں کے گرد زیادہ سے زیادہ دَرخت لگائے جاتے ہیں تاکہ طلبا کی تخلیقی صَلاحیتوں میں خوب اِضافہ ہو ۔ بہرحال دَرختوں کے بہت سے فَوائد ہیں جنہیں پانے کے لیے خوب خوب دَرخت لگانے کی حاجت و ضَرورت ہے ۔ بعض لوگوں کے لئے درخت لگانا ممکن نہیں ہوتا تو وہ کیا کریں آئیے ان کے متعلق سنتے ہیں :
جن کے لیے دَرخت لگانا ممکن نہ ہو مثلاً وہ فلیٹ وغیرہ میں رہتے ہوں یا ان کے گھر میں دَرخت لگانے کی گنجائش نہ ہو تو وہ گملوں میں چھوٹے چھوٹے پودے لگا دیں کہ یہ جگہ بھی کم گھیرتے ہیں اور آسانی سے لگائے بھی جا سکتے ہیں ۔ گھروں میں گملے لگانے والے اسلامی بھائی اِس بات کا خاص خیال رکھیں کہ گملوں میں ڈالی جانے والی کھاد میں گائے وغیرہ کا گوبر شامل ہوتا ہے جو ناپاک ہے اور یہ گوبر ساری کھاد کو بھی ناپاک کر دیتا ہے نیز اس گوبر کے مٹی ہوجانے سے پہلے جو پانی اس میں ڈالا جاتا ہے وہ بھی ناپاک ہو جاتا ہے ۔ اس پانی کے باہر نکلنے کے لیے گملوں کے نیچے سوراخ ہوتا ہے تو جب تک گملوں کی کھاد پوری طرح مٹی نہیں ہوجاتی اس میں سے نکلنے والا پانی نجس ہوگااس سے اپنے بَدن اور کپڑوں کو بچانا ضَروری ہے ۔ جن کے لیے ممکن ہو وہ گملوں