Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
جاریہ ہو گا۔ صدقَۂ جاریہ سے مراد ایسا صدقہ جس کے فوائد صدقہ کرنے والے کے دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی برقرار رہیں وہ فوائد صدقہ کرنے والے کو بھی ملتے رہتے ہیں اور دیگر لوگوں کو بھی ، اس کا فائدہ لگانے والے کو اس طرح ہوگا کہ جب تک وہ درخت لوگوں کو فائدہ پہنچاتا رہے گا اس کو بھی ثواب ملتا رہے گا اور لوگوں کو فائدہ اس طرح ہوگا کہ جب تک وہ درخت قائم ہے لوگ اس درخت سے اس کی شاخوں اس کے پتوں سے اس کی ٹہنیوں سے اگر وہ پھل دار ہے تو اس پہ لگے پھل سے ، اگر وہ ختم بھی ہوجائے تو اس کی لکڑی تک سے لوگ فائدہ اٹھاتے رہیں گے ، یعنی درخت اگر برقرار نہ بھی رہے تو بھی اس کا فائدہ لوگ اٹھاتے رہیں گے ، ہمارے گھروں میں موجود لکڑی کے فرنیچر ، وہ بیڈ جس پہ ہم آرام کرتے ہیں وہ اسی درخت کی مرہون منت تھا جو اب باقی نہیں رہا ، وہ صوفہ جس پہ ہم سکون سے بیٹھتے ہیں ، وہ ٹیبل جس پہ ہم اپنے سامان کو رکھتے ہیں ، سب سے بڑھ کر وہ دروازے جو ہمارے کمروں یا گھروں کی زینت کا باعث بنتے ہیں یہ تمام کے تمام ہم اسی درخت کی لکڑی سے ہی حاصل کر تے ہیں انہی فوائد و ثمرات پیشِ نظر نبی پاک کے پیارے صحابہ نے عملی طور پر اس کار عظیم کا اقدام کیا جیسا کہ
حضرت ابودَرْداء رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ایک مرتبہ اَخروٹ کا درخت لگا رہے تھے۔ قریب سے گزرتے ہوئے ایک شخص نے آپ کو دیکھ کر کہا : “ حضور آپ تو بزرگی کی انتہا کو