Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
پہنچ چکے ہیں یعنی اتنےبوڑھے ہوچکے ہیں کہ آپ کا وقت ِوصال بہت قریب ہے ، (اس کے باوجود بھی آپ درخت لگارہے ہیں جبکہ آپ کو معلوم ہے کہ)اس درخت کے پھل آپ نہیں بلکہ دوسرے کھائیں گے۔ “ حضرت ابو درداء رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اس کی یہ بات سن کر ارشاد فرمایا : “ (ہمیں معلوم ہے کہ) پھل اور لوگ کھائیں گے (مگر اس کا )اَجر مجھے (میرے وصال کے بعد بھی)ملے گا۔ (شرح الطیبی ، کتاب الزکوۃ ، باب فضل الصدقۃ ، 4 / 122 ، تحت الحدیث : 1900)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ صحابی رسول نے کتنا خوبصورت جواب دیا کہ مجھے معلوم ہے کہ پھل اوروں نے کھانا ہے لیکن اس کا اجر و ثواب مجھے ملتا رہے گا ۔ اے کاش کہ ہمیں بھی یہ نیک جذبہ مل جائے اور ہم بھی درخت لگانے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بن جائیں ، ایک بات یاد رہے کہ پودے سے قدآور درخت بننے تک کا جو سفر ہے اس کی کچھ احتیاطیں بھی ہیں جن پر عمل لازمی ہے آئیے وہ احتیاطیں سنتے ہیں :
پودے لگانے کے بعد ان کی نگہداشت رکھنا ، ان کو وقت پر پانی دینا اور ان کے دَرخت بن جانے تک خوب اِحتیاط کرنا ضَروری ہے ۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو یہ پودے چند ہی دِنوں میں مُرجھا کر ختم ہو جائیں گے یا پھر کسی جانور کی غِذا بن جائیں گے ۔ یاد رکھیے ! پودے کی مِثال چھوٹے بچے کی طرح ہے ، جس طرح والدین چھوٹے بچے کی ہرچیز کا خیال رکھتے ہیں اور خوب تَن دہی سے ا س کی پَرورش کرتے ہیں ، اگر تھوڑی سی بے توجہی ہو