Darakht lagane kay Fazail o Fawaid

Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid

ان دَرختوں کو اُکھیڑنا بہت بڑی مصیبت بن جائے گا کیونکہ اتنے عرصے میں دَرخت کی جڑیں دُور دُور تک زمین کی گہرائی میں  جا چکی ہوتی ہیں  ۔ یوں ہی وَقف کی جگہوں میں دَرخت اور پودے لگانے میں اِحتیاط کی حاجت ہے ۔ وَقف کی جگہوں میں سے ایک جگہ مسجد بھی ہے ، اگر کسی نے مسجد بننے سے پہلے ہی مسجد کی جگہ میں دَرخت لگا دئیے تو کوئی حَرج نہیں کہ وَقف ہونے سے پہلے لگائے گئے  ہیں ،  اَلبتہ جب وہ جگہ  مسجد کے لیے وَقف ہو چکی تو اب اُس میں دَرخت لگانا  منع ہے ۔  چھوٹى مساجد جہاں جگہ کى تنگى ہوتى ہے وہاں اِس طرح دَرخت لگانے کى اِجازت نہیں ۔

 درخت لگاتے وقت اچھی اچھی نیتیں بھی کی جا سکتی ہیں تاکہ دنیوی فوائد کے ساتھ ساتھ اُخروی فوائد بھی حاصل ہوں آئیے کچھ  نیتیں بھی سنتے ہیں

درخت لگانے کی اچھی اچھی نیتیں

دَرخت لگانے  کے لیے بہت سی اچھی اچھی نیتیں کی جا سکتی ہیں  مثلاً دَرخت لگا کر آقا صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی ادا کو ادا کروں گا ، کیونکہ دَرخت لگانا آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سے ثابِت ہے ۔ * صَحابۂ کرام نے بھی دَرخت لگائے اور کھىتى باڑى کی لہٰذا شجرکاری کرکے ان کی ادا کو ادا کروں گا ۔ * دَرخت لگا کر ماحولیاتی آلودگی کو کم کروں گا تاکہ مسلمانوں کے لیے راحت وسکون کا سامان ہو ۔  * دَرخت  لگا کر صَدَقہ کا ثواب کماؤں گا اس لیے کہ دَرخت آکسىجن پیدا کرتے ہیں جو اِنسانوں اور جانوروں کے لیے یکساں  مُفید ہے ۔  اِس کے علاوہ بھی حَسبِ حال مَزیدا چھی اچھی نیتیں کی جا سکتی ہیں ، آئیے اب