Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی میٹھی میٹھی سُنَّت ہے ، اِس سُنَّت کی اَدائیگی کے لیے بھی شجرکاری کرنی ہو گی کیونکہ مِسواک دَرختوں سے ہی حاصِل ہوتی ہے ۔ * قحط سالى یعنی بارشوں کا بند ہوجانا اِنسانوں کے ساتھ ساتھ پرندوں ، جانوروں اور حشراتُ الارض کی سانسوں کی ڈوری ٹوٹنے کا بھی پیغام ہے ۔ بارش ہوتی ہے تو اَناج اور سبزہ اُگتا ہے اور جاندار اپنی اپنی غذائیں کھاکر زندگی کی شمع روشن رکھتے ہیں ۔ تو ان بارشوں کو بَرسانے میں بھی دَرختوں کا کِردار ہے اس لیے کہ دَرخت اپنى جڑوں مىں جَذب شُدہ پانى کو ہوا مىں خارِج کرتے ہىں جس سے فضا میں نَمی پیدا ہوتی ہے ۔ پھر ىہ نَمى بادل بناتی ہے اور وہ بادل رِم جھم رِم جھم بَرسنا شروع ہوجاتے ہیں ۔ زمىن زَرخىز ہوکر اَناج ، پھل اور سبزیاں اُگاتی ہے ۔ دَرخت اپنی جڑوں میں پانی محفوظ کرلیتے ہیں اور پھر قحط سالی کے اَیّام میں زمىن کو پانى فَراہم کر کے بنجر ہونے سے بچاتے ہیں ۔ اگر دَرخت نہ ہوں تو بارشیں بھی نہ ہوں لہٰذا زندہ رہنے کے لیے شجرکاری ضَروری ہے ۔ * شور شرابا اِنسان کے لیے بے سکونی اور ذہنی تناؤ کا سبب بنتا ہے ۔ نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دَرخت شور شرابے کو اپنے اَندر جَذب کر کے پُرسکون ماحول فَراہم کرتے ہیں ، اِسی بِنا پر انڈسٹریل ذون یعنی جہاں بہت ساری فیکٹریاں ہوں اس علاقے میں زیادہ سے زیادہ دَرخت لگائے جاتے ہیں تاکہ شور شرابا کم کرکے ماحول پُرسکون بنایا جاسکے ۔ * کپڑا اِنسان کی بنیادی ضَرورت ہے اس کے بغیر زندگی گزارنا بھی اِنتہائی دُشوار ہے ۔ لاکھوں لاکھ اِنسانوں کا روزگار کپڑے کی صنعت سے جڑا ہوا