Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
حضرتِ سَلمان فارِسیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فارِس کے رہنے والے تھے ۔ فارِس کے رہنے والے لوگوں کی عمریں طویل ہوتی تھی ، اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے مُفَسِّرین کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام فرماتے ہیں : فارِس کے بادشاہ نہروں کى کُھدائى اور شجر کارى مىں بہت رَغبت رکھتے تھے اِسى وجہ سے ان کى عمرىں بھى لمبى ہوا کرتى تھىں ۔ اىک نبی عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے فارِس کے لوگوں کى لمبى عمر سے متعلق اللہ پاک کى بارگاہ مىں اِستفسار کىا تو اللہ پاک نے ان کى طرف وحى فرمائى کہ ىہ لوگ مىرے شہر کو آباد کرتے ہىں ، اِسى وجہ سے یہ دُنىا مىں زىادہ عرصہ زندہ رہتے ہىں ۔ حضرتِ اَمىر مُعاوىہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے بھى اپنى آخرى عمر مىں کھىتى باڑى کا کام شروع کر دىا تھا ۔ ( تفسیر کبیر ، پ۱۲ ، ھود ، تحت الآیة : ۶۱ ، ۶ / ۳۶۷ )
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بیان کردہ روایت سے معلوم ہوا کہ صَحابۂ کرام بھی شجرکاری کیا کرتے تھے ۔ اگر ہم بھی سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اور صَحابۂ کِرام کی اِن مُبارَک اَداؤں کو ادا کرنے کی نیت سے پودے لگائىں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ ثواب پائیں گے ۔ احادیثِ مبارکہ میں بھی کئی مقامات پر درخت لگانے کے اجرو ثواب کو بیان فرمایا ہے آئیے اس حوالے سے احادیثِ مبارکہ سنتے ہیں :
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم!
جومسلمان درخت لگا ئے یا فصل بوئے پھر اس میں سے جوپرند ہ یا انسا ن کھا ئے تو وہ اسکی طر ف سے صدقہ شما ر ہوگا۔
(مسلم ، کتاب المساقات والمزارعۃ ، با ب فضل الغر س والمزارع ، رقم ۱۵۵۳ ، ص ۸۴۰ )