Book Name:Darakht lagane kay Fazail o Fawaid
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم!
مسلمان جو کچھ اُگائے پھر اس میں سے کوئی انسان یا جانور یا پرند ہ کھائے تو وہ اس کے لئے قیامت تک صدقہ ہوگا۔
(مسلم ، کتاب المساقاۃ والمزارعۃ ، باب فضل الغر س والزرع ، رقم ۱۵۵۲ ، ص ۸۳۹)
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم!
جس نے کوئى دَرخت لگاىا اور اُس کى حفاظت اور دىکھ بھال پر صَبر کىا ىہاں تک کہ وہ پھل دىنے لگا تو اُس مىں سے کھاىا جانے والا ہر پھل اللہ پاک کے نزدىک اس(لگانے والے ) کے لىے صَدَقہ ہے ۔
(مسندامام احمد ، حدیث عمرو بن القاری عن ابیه عن جدہ ، ۵ / ۵۷۴ ، حدیث : ۱۶۵۸۶)
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم!
جس نے کسى ظلم و زىادتى کے بغىر کوئى گھر بناىا ىا ظلم و زىادتى کے بغىر کوئى دَرخت اُگایا ، جب تک اللہ پاک کى مخلوق مىں سے کوئى اىک بھى اس مىں سے نفع اُٹھاتا رہے گا تو اس(لگانے والے )کو ثواب ملتا رہے گا۔
(مسندامام احمد ، حدیث معاذ بن انس الجھنی ، ۵ / ۳۰۹ ، حدیث : ۱۵۶۱۶)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ ہمارے پیارے پیارے آقا نے کس قدر ترغیب دلائی ہے درخت لگانے کی اور اسے عمل کو زبردست صدقہ قرار دیا ہے جس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ہم اپنے مرحومین اور زندہ لوگوں کے کے ایصال ِ ثواب کے لئے بھی درخت لگا سکتے ہیں جو کہ ایک بہترین صدقہ