Book Name:Hubb-e-Jaah Ki Mozammat
ملنے والی لذّت بڑی سے بڑی مَشَقَّت آسان کر دیتی ہے۔ یادرکھئے!’’حُبِّ جاہ‘‘میں ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔
حُبِّ جاہ کے متعلق اہم ترین مَدَنی پھول
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!’’حُبِّ جاہ‘‘کےتعلق سے اِحْیاء ُالْعُلُومکی جلد3 ، صفحہ 616 تا617 کو سامنے رکھ کر کچھ مَدَنی پھول پیش خدمت ہیں :
’’(حُبِّ جاہ و رِیا )نفس کوہلاک کرنے والےآخِری اُموراورباطنی مکرو فَریب سے ہے ، اِس میں عُلَماء ، عبادت گزاراور آخِرت کی منزل طے کرنے والے لوگ مبتلاکیے جاتے ہیں ، اس طرح کہ یہ حَضْرات بسا اوقات خوب کوششیں کر کے عبادات بجا لانے ، نفسانی خواہِشات پرقابو پانے بلکہ شُبہات سے بھی خود کو بچانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ، اپنے اَعْضا کو ظاہِری گناہوں سے بھی بچا لیتے ہیں مگر عوام کے سامنے اپنے نیک کاموں ، دینی کارناموں اورنیکی کی دعوت عام کرنے کے لئے کی جانے والی کاوِشوں جیسے کہ میں نے یہ کیا ، وہ کیا ، وہاں بیان تھا ، یہاں بیان ہے ، بیانات(کرنےیانعت پڑھنے)کیلئےاِتنی اِتنی تاریخیں’’بُک‘‘ہیں ، مَدَنی مشورےمیں رات اِتنے بج گئے اور آرام نہ ملنے کی تھکن ہے اِسی لئے آواز بیٹھی ہوئی ہے۔
’’مَدَنی قافِلے میں سفر ہے ، اِتنے اِتنے مَدَنی قافِلوں میں یادینی کاموں کیلئے فُلاں فُلاں شہروں ، ملکوں کا سفر کر چکا ہوں وغیرہ وغیرہ کے اظہار کے ذَرِیعے اپنے نَفْس کی راحت کے طلبگار ہوتے ہیں ، اپناعلم وعمل ظاہِر کرکے مخلوق کے یہاں مقبولیّت اور ان کی طرف سے ہونے والی اپنی تعظیم و توقیر ، واہ واہ اور عزّت کی لذَّت حاصل کرتے ہیں ، جب مقبولیّت وشُہرت ملنے لگتی ہے تواُس کا نَفْس چاہتا ہے کہ علم و عمل لوگوں پر زیادہ سے زیادہ ظاہِرہو نا چاہئے تا کہ اور بھی