Hubb-e-Jaah Ki Mozammat

Book Name:Hubb-e-Jaah Ki Mozammat

رہ کر گوشہ نشینی اختیار کرتے۔ مگر ایک ہم ہیں کہ ہر معاملے میں اپنی عزت وشہرت  اور اپنی واہ واہ عام لوگوں میں تو چاہتے ہی ہیں ، ساتھ ہی ساتھ یہ دلی خواہش بھی ہوتی ہے کہ اگر امیروں اور صاحبِ منصب حضرات میں بھی شہرت مل جائے تو داد وتحسین کے ساتھ ساتھ ڈھیروں انعامات بھی حاصل ہوجائیں گے!

یوں فکر ِمدینہ کیجئے

پیارے اسلامی بھائیو!اگر ایسی خواہشات دل میں پیدا ہوں تو کوشش کر کے اس طرح غوروخَوض کیجئےکہ لوگوں کا میری تعریف میں چندجملے بول دینایا مجھے تعریفی نگاہوں سے دیکھنا ، یا شُہرت مل جانانفس کے لئے یقینا باعثِ لذّت ہے مگرلوگوں کی طرف سے کی جانے والی تعریف مجھے بَروزِحشر بارگاہِ الٰہی میں کامیابی وکامرانی نہیں دلوا سکتی کیونکہ یہ تعریفیں کرنے والے لوگ تو خود خوفِ عتاب سے لرزہ بَراَندَام ہوں گے۔ (نیکی کی دعوت ، ص۸۷ ، حصہ اول)اس طرح کی اچھی سوچ پیدا کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ ہمارے اندر  حُبّ جاہ کی جو خواہش  ہے وہ دور ہوجائے گی۔

حُبِّ جاہ کی تعریف

شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں کہ حُبِّ جاہ کی تعریف ہے : ’’شہرت و عزّت کی خواہش کرنا۔ ‘‘(نیکی کی دعوت ، ص۸۷)

حُجَّۃُ الاسلام امام محمدبن محمدغزالی رَحْمَۃُ اللہ  عَلَیْہِ  حُبِّ جاہ کی مَذمَّت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’شُہرت کا مقصد لوگوں کے دلوں میں مقام بنانا ہے اور یہ خواہش ہرفَساد کی جڑ ہے۔ “ (احیاء العلوم ، کتاب ذم الجاہ والریاء ، بیان فضیلۃ الخمول ، ج۳ ، ص۳۴)لہذا ہمیں چاہئے کہ’’حُبِّ جاہ ‘‘یعنی شُہرت کی خواہش پر قابو پانے کے لئے قرآن ِ پاک اوراَحادیثِ مُبارَکہ میں وارِد اِس کے نقصانات پرغور