Book Name:Asmani Kitab Aur Hazrat Umar
صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان کے ذِکْرِ خیر کی باقاعدہ تِلاوت کی جاتی تھی اور لوگ ثواب کی اُمِّید پر ان کا ذِکْرِ خیر کیا کرتے تھے۔
اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
مُحَمَّدٌ رَّسُوۡلُ اللّٰہِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ مَعَہٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَی الۡکُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیۡنَہُمۡ تَرٰىہُمۡ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبۡتَغُوۡنَ فَضۡلًا مِّنَ اللّٰہِ وَ رِضۡوَانًا ۫ سِیۡمَاہُمۡ فِیۡ وُجُوۡہِہِمۡ مِّنۡ اَثَرِ السُّجُوۡدِ ؕ
(پارہ:26،سورۂ فتح:29)
ترجَمہ کنزُ الایمان : محمد اللہ کے رسول ہیں اور ان کے ساتھ والے کافروں پر سخت ہیں اور آپس میں نرم دل تُو انہیں دیکھے گا رکوع کرتے سجدے میں گرتے اللہ کا فضل و رضا چاہتے ان کی علامت اُن کے چہروں میں ہے سجدوں کے نشان سے۔
اس آیتِ کریمہ میں اللہ پاک نے صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان کی پہچان کروائی کہ میرے محبوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے صحابہ کون ہیں؟ یہ وہ لوگ ہیں ( 1 ) : جو کافِروں پر بہت سخت ہیں ( 2 ) : آپس میں بہت نرم دِل ہیں ( 3 ) : یہ کثرت سے نمازیں پڑھتے ہیں ، کبھی سجدے کرتے ہیں ، کبھی رکوع کرتے ہیں ( 4 ) : اور یہ ریاکاری نہیں کرتے ، دکھاوے کے لئے عبادت نہیں کرتے بلکہ ان کا مقصود صِرْف و صِرْف اللہ پاک کا فضل اور اس کی رضا ہے ( 5 ) : صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان وہ ہستیاں ہیں کہ ان کے چہروں پر سجدوں کے نشان اور عبادت کا نُور دکھائی دیتا ہے۔
اللہ پاک نے صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان کے یہ پاکیزہ اَوْصَاف بیان کرنے کے بعد فرمایا :
ذٰلِکَ مَثَلُہُمۡ فِی التَّوۡرٰىۃِ ۚۖۛ وَ مَثَلُہُمۡ فِی الۡاِنۡجِیۡلِ ۚ (پارہ:26،سورۂ فتح:29)
ترجَمہ کنزُ الایمان : یہ ان کی صفت توریت میں ہے اور ان کی صفت انجیل میں۔