Book Name:Asmani Kitab Aur Hazrat Umar
اللہ ! اللہ ! صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے یہ سارے اَوْصَاف تورات شریف میں لکھے ہیں اور انجیل شریف میں بھی لکھے ہیں۔
سُبْحٰنَ اللہ ! معلوم ہوا؛ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ابھی دُنیا میں آئے بھی نہ تھے ، اس سے پہلے ہی دُنیا میں ان کے چرچے تھے ، لوگ جب تورات شریف کی تلاوت کرتے تھے ، انجیل شریف کی تلاوت کیا کرتے تھے ، اس تلاوت میں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا ذِکْرِ خیر بھی ہوتا تھا اور لوگ اس پر ثواب کی اُمِّید بھی رکھا کرتے تھے۔
خیال رہے ! پچھلی آسمانی کتابوں میں لوگوں نے اپنی مرضی کے مطابق تحریف ( یعنی تبدیلی ) کر دی تھی ، اسی لئے ان آسمانی کتابوں کو پڑھنا اب درست نہیں۔ البتہ لوگوں کی تحریفات کے باوُجُود ان کتابوں میں صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان کے تذکرے موجود تھے۔
ہر صحابئ نبی ! جنّتی جنّتی سب صحابیات بھی ! جنّتی جنّتی
چار یارانِ نبی ! جنّتی جنّتی حضرتِ صدیق بھی ! جنّتی جنّتی
اور عمر فاروق بھی ! جنّتی جنّتی عثمانِ غنی ! جنّتی جنّتی
فاطِمہ اور علی ! جنّتی جنّتی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
دینی احکام نافذ کرنے میں سختی کرنے والے حاکِم
ایک مرتبہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ نے ایک پادری سے پوچھا : ھَلْ تَجِدُوْنَا فِیْ شَیْءٍ مِّنْ کُتُبِکُمْ یعنی کیا تمہاری کتابوں میں ہمارے بارے میں بھی کچھ لکھا ہے؟ پادری نے ہاں میں جواب دیا ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ