Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

قُرْب کی دولت عطا فرما دیتا ہے۔ ( [1] )  

اللہ !  اللہ !  پیارے اسلامی بھائیو !   غور فرمائیے !  اَدَب کیسی اعلیٰ چیز ہے ، معلوم ہوا؛ جس کے پاس اَدَب ہے ، وہ بہت خوش نصیب ہے کہ عِلْم کی دُرُست سمجھ اسی کو ملتی ہے جو اَدب والا ہے ، عَمَل اسی کا درست ہوتا ہے ،  جو ادب والا ہے ، حکمت بھی اُسی کو ملتی ہے جو ادب والا ہے اور اللہ پاک کا قرب بھی اسی کو نصیب ہوتا ہے جسے اَدَب کی دولت نصیب ہوتی ہے اور جس بدنصیب کے پاس اَدَب نہیں ، وہ بڑا مَحْرُوم ہے ، وہ ہزاروں کتابیں بھی پڑھ لے پھر بھی درست عِلْم کی سمجھ سے مَحْرُوم رہتا ہے ، ساری زِندگی عبادت میں گزارے ، پھر بھی عَمَل کی دُرُستی سے مَحْرُوم رہتا ہے ، نہ اسے حکمت ملتی ہے اور نہ اس پر قربِ اِلٰہی کے دروازے کھلتے ہیں۔  

محفوظ سدا رکھنا شہا !  بے ادبوں سے        اور مجھ سے بھی سر زد نہ کبھی بے ادبی ہو ( [2] )

 اللہ پاک ہمیں اَدَب کی دولت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم ۔

 ( 2 ) : اَدَب کسے کہتے ہیں... ؟

پیارے اسلامی بھائیو !   اَدَب کسے کہتے ہیں ؟  آئیے !  یہ سیکھنے کے لئے بھی داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ  کی خِدْمت میں حاضِری دیں ، حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : عام طَور پر اَدِیْب ( یعنی اَدَب والا ) اُسے کہتے ہیں: جو لُغت کا ماہِر ہو ( جیسے ہمارے ہاں عموماً شاعِر کو اَدِیب کہا جاتا ہے ) مگر اَوْلیائے کرام کے ہاں اَدَب کا معنی ہے : اَلْوَقُوفُ مَعَ الْمُستَحْسِنَاتِ


 

 



[1]...عوارف المعارف ، صفحہ : 455۔

[2]...وسائل بخشش ، صفحہ : 315۔