Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
نوازی میں مَصْرُوف ہو گئے۔ ( [1] )
ہمیں بھی چاہئے کہ مہمانوں کے ساتھ ایسا رویّہ ( Behavior ) اختیار کریں ، ہمارے عزیز رشتے دار مہمان بَن کر آئیں ، ان کی تو مہمان نوازی کرتے ہی ہیں ، اگر کوئی انجان آجائے تو اس کی خاطِر مدارت میں کوتاہی نہ کی جائے۔
مہمان نوازی کے مزید آداب بیان کرتے ہوئے داتا حُضُور رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اگر مہمان خَلْوَت ( یعنی تنہائی ) پسند کرتا ہو تو میزبان اسے تنہا کر دے ورنہ اس کے ساتھ بیٹھے ، اس کے ساتھ باتیں کرے۔ ( [2] )
داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مہمان نوازی کا ایک اَدَب یہ بھی ہے کہ مہمان کو اپنے شہر کے بزرگوں ، نیک لوگوں سے ملاقات کے لئے لے کر جائے۔ ( [3] )
اللہ اکبر ! یہ اَدَب تو شاید ہی ہمارے ہاں ملحوظ رکھا جاتا ہو ، ہمارے ہاں مہمان آتے ہیں تو انہیں پارکوں کی سیر کروائی جاتی ہے ، مختلف تفریح گاہوں ، ہوٹلوں میں لے جایا جاتا ہے ، شہر کے نیک لوگ ، بزرگ ، عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام کا ہمیں خُود پتا ہو ، ہم ان سے رابطہ رکھتے ہوں ، یہ بھی بہت مشکل بات ہے ، مہمان کی تو کیا ان سے ملاقات کروائیں گے ؟ کاش ! ہم دِین پسند مسلمان بن جائیں۔ دِینی باتوں ، دِینی لوگوں ، دِین جاننے والوں کی معلومات بھی رکھیں ، ان سے رابطے میں بھی رہیں ، خُود بھی ان کی خِدْمت میں حاضِر