Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
مقامات کو نہ دیکھے کہ اس میں بےشرمی ہے۔ ( [1] ) امام غزالی رحمۃ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : آدمی پر اپنی ذات کے آداب میں سے ہے کہ لباس کی پاکیزگی و صفائی ( Purity &Cleanliness ) کا خیال رکھے ، مسواک کرنے کی عادت بنائے ، ایسا لباس نہ پہنے جس کی وجہ سے لوگ اسے حقارت کی نظر سے دیکھیں ، چلنے پھرنے میں اِدھر اُدھر نہ دیکھے ، گفتگو کے دوران بار بار تُھو تُھو نہ کرے اور گلیوں میں زیادہ نہ بیٹھا کرے۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہمارے پاکیزہ دِین اسلام کا کمال ہے کہ اس میں ہمیں ہماری ذات کے آداب بھی سکھائے گئے ہیں ، ہمیں چاہئے کہ ہم ان آداب کو اپنائیں ، دوسروں کا بھی اَدَب کریں اور ساتھ ہی ساتھ اپنی ذات کا بھی اَدَب کیا کریں۔ جدید ماہِرینِ نفسیات کہتے ہیں : جو اپنا اَدَب نہیں کرتا ، وہ دوسروں کا بھی اَدَب نہیں کر سکتا ، لوگ ہمارے ظاہری حُلیے کو دیکھ کر ہماری شخصیت ( Personality ) کا پتا لگاتے ہیں ، جو لوگ اپنی صحت کا ، صفائی ستھرائی وغیرہ کا خیال نہیں رکھتے ، انہیں انتہائی غیر ذِمَّہ دار اور سُست ( Lazy ) سمجھا جاتا ہے۔
اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم خُود اپنی ذات کی قَدْر کریں ، ایسا حلیہ یا ایسے انداز نہ اپنائیں کہ لوگ ہم سے گِھن کھانے لگیں بلکہ صاف ستھرے رہیں ، اپنی صحت کا خیال رکھیں۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
( 3 ) : مختلف آدابِ زِندگی
داتا حُضُور رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اَدَب کی تیسری قسم یہ ہے کہ لوگوں کے ساتھ ملنے جُلنے ، اُٹھنے بیٹھنے میں ان کے آداب کا خیال رکھا جائے۔