Book Name:Dost Kaise Banaye

باتیں سُنتا ، انہیں پسند کرتا تھا ، البتہ اس نے کلمہ نہیں پڑھا تھا ، ایک دِن اس نے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کو اپنے گھر دعوت پر بُلایا ، آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم تشریف لے گئے ، کھانا حاضِر کیا گیا۔ رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : جب تک تم کلمہ پڑھ کر مسلمان نہیں ہو جاتے ، میں تمہارے گھر کا کھانا ہر گز نہیں کھاؤں گا۔ چنانچہ عُقْبَہ   بن ابی مُعِیْط نے بظاہِر کلمہ پڑھ لیا ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے کھانا تناوُل فرمایا اور واپس تشریف لے آئے۔

عُقْبَہ  بن ابی مُعِیْط کی اُبَیْ بن خَلف کے ساتھ دوستی تھی ، اُبَیْ بن خَلف مکہ مکرمہ کا بڑا ظالِم کافِر تھا ، جب اسے پتا چلا کہ عُقْبَہ  نے رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی اپنے گھر دعوت کی اور کلمہ بھی پڑھ لیا ہے تو اس  کافِر کی رگ پھڑک اُٹھی ، اس نے عُقْبَہ   کو اُکسایا اور کہا : میری تمہارے ساتھ دوستی کی اب ایک ہی صُورت ہے ، وہ یہ کہ تم مُحَمَّد صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے ساتھ  بدتمیزی سے پیش آؤ ! مَعَاذَ اللہ !

اب عُقْبَہ بن ابی مُعِیْط کے سامنے 2 راستے تھے ، ایک طرف اس کا دوست تھا ، دوسری طرف اللہ پاک کے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا دامنِ اَقْدس اور دوجہاں کی بھلائیاں تھیں مگر اَفْسَوْس ! عُقْبَہ  بن اَبِی مُعِیْط نے کافِر کی دوستی کو پسند کیا ، یہ بدبخت بارگاہِ رسالت میں آیا اور اس نے سخت گستاخی کی ( [1] ) ، اس پر پارہ : 19 ، سورۂ فرقان کی یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :

وَ یَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى یَدَیْهِ یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا ( ۲۷ )  یٰوَیْلَتٰى لَیْتَنِیْ لَمْ اَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِیْلًا ( ۲۸ )  لَقَدْ اَضَلَّنِیْ عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ اِذْ جَآءَنِیْؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِلْاِنْسَانِ خَذُوْلًا ( ۲۹ )

 ( پارہ : 19 ، سورۂ فرقان : 27 تا 29 )

ترجَمہ کنز الایمان : اور جس دن ظالم اپنے ہاتھ چبا چبا لے گا کہ ہائے کسی طرح سے میں نے رسول  کے


 

 



[1]... خازن ، پارہ : 19 ، سورۂ فرقان ، زیرِ آیت : 27 ، جلد : 3 ، صفحہ : 312۔