Book Name:Dost Kaise Banaye

ہے : یا اللہ پاک ! فلاں  مجھے تیری اور تیرے رسول کی فرمانبرداری سے منع کرتا تھا اور برائی کا حکم دیتا تھا ، نیکی سے روکتا تھااور یہ خبر دیتا تھا کہ مجھے تیرے حضور حا ضرنہیں  ہونا ، تو ان میں  سے ہر  ایک دوسرے کو بُرا بھائی ، بُرا دوست اور بُرا رفیق کہتا ہے۔ ( [1] )  

نیک دوست بھی شَفَاعت کریں گے !

معلوم ہوا کہ قیامت کے دن نیک ، صالح اور پرہیزگار مسلمانوں کی دوستی  مسلمانوں کے کام آئے گی اور وہ قیامت کے انتہائی سخت ہَولناک دن میں مسلمانوں کی غم خواری اور شفاعت کریں گے ، چنانچہ حضرتِ جابِر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : جنتی کہے گا : میرے فلاں دوست کا کیا حال ہے  ؟ اور وہ دوست گناہوں کی وجہ سے جہنم میں ہو گا ، اللہ پاک فرمائے گا : اس کے دوست کو نکالو اور جنت میں داخِل کر دو تو جو لوگ جہنم میں باقی رہ جائیں گے وہ  یہ کہیں گے کہ ہمارا کوئی سفارشی نہیں ہے اور نہ کوئی غم خوار دوست۔ ( [2] )       

حضرتِ حَسَن بصری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایماندار دوست بڑھاؤ کیونکہ وہ روزِ قیامت شفاعت کریں گے۔([3] )       

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہیں باوَفَا دوست ! کون ؟  متقی ، پرہیز گار ، نیک نمازی ، اللہ و رسول کی فرمانبرداری کرنے والے ، جنّت میں لے جانے والے اَعْمَال کرنے والے ، ان کے ساتھ ہی دوستی لگانی چاہئے ، یہ اچھے دوست ہیں ، یہی ہیں جو روزِ قیامت بھی کام آئیں


 

 



[1]... تفسیر خازن ، پارہ : 25 ، سورۂ  زخرف ، زیرِ آیت : 67 ، جلد : 4 ، صفحہ : 113۔

[2]... تفسیرِ بغوی ، پارہ : 19 ، سورۂ شعراء ، زیرِ آیت : 101 ، جلد : 3 ، صفحہ : 364۔

[3]... تفسیرِ بغوی ، پارہ : 19 ، سورۂ شعراء ، زیرِ آیت : 101 ، جلد : 3 ، صفحہ : 364۔