Book Name:Dost Kaise Banaye

دوست؛ جنّت کا رستہ یا جہنّم کا ساتھی

اے عاشقانِ رسول ! کسی سے دوستی کرنا معمولی بات نہیں ، یہ بہت اَہَم معاملہ ہے ، ہمارا دوست ہمیں جنّت کا حقدار بھی بنا سکتا ہے اور راہِ جہنّم کا مُسَافِر بھی بنا سکتا ہے۔ بُخَارِی شریف میں حدیثِ پاک ہے : اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ آدمی اسی کے ساتھ ہو گا ، جس سے محبّت کرتا ہے۔ ( [1] )  

اللہ اَکْبَر ! معلوم ہوا * جو جنّت کے رستے پر چل رہے ہیں * جو نمازیں پڑھتے ہیں ، سنتیں اپناتے ہیں * نیک کام کرتے ہیں * جنّت میں لے جانے والے اَعْمَال کرتے ہیں * اگر آج ہم ان سے محبّت کریں گے * ان سے دوستی کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! روزِ قیامت  انہی کے ساتھ ہوں گے اور اللہ نہ کرے ! اگر آج ہم جہنّم کے رستے پر چلنے والوں کے ساتھ بیٹھے * جو نمازیں نہیں پڑھتے * روزے نہیں رکھتے * گانے باجے سنتے ہیں * فلمیں دیکھتے ہیں * گالی گلوچ کرتے * لڑائی جھگڑا کرتے * شراب پیتے * جُوا کھیلتے ہیں * اللہ و رسول کی نافرمانی کرتے ہیں ، اگر ہم نے ایسوں کے ساتھ دوستی لگائی اور خدانخواستہ  توبہ کئے  بغیر ہی دُنیا سے چلے گئے تو آہ ! حدیثِ پاک کے مُطَابق روزِ قیامت انہی کے ساتھ اُٹھائے جائیں گے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ خُوب اچھی طرح سوچ سمجھ کر دوستی لگایا کریں۔

کافِر کی دوستی کا بھیانک انجام

ایک شخص تھا : عُقْبَہ   بن اَبی مُعِیْط۔ یہ مکہ مکرمہ کا رہنے والا کافِر تھا۔ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر ہوتا ، آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی نُور بھری


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : الادب ، باب : علامۃ حب اللہ …الخ ، صفحہ : 1529 ، حدیث : 6168۔