Book Name:Dost Kaise Banaye

باوَفَا دوست کون... ؟

پیارے اسلامی بھائیو ! قیامت کا دِن بُری دوستیاں مٹنے کا دِن ہے ، ہاں ! ایک دوست ہے جو روزِ قیامت بھی ساتھ نبھائے گا ، وہ کونسا دوست ہے ؟  اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

اَلْاَخِلَّآءُ یَوْمَىٕذٍۭ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ اِلَّا الْمُتَّقِیْنَؕ۠ ( ۶۷ )     ( پارہ : 25 ، سورۂ زخرف : 67 )

ترجَمہ کنز الایمان : گہرے دوست اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے مگر پرہیزگار ۔

تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کے تحت لکھا ہے : دنیا میں  جودوستی کفر اور گُنَاہ کی بنا پر تھی وہ قیامت کے دن دشمنی میں  بدل جائے گی جبکہ دینی دوستی اور وہ محبت جو اللہ  پاک کے لئے تھی دشمنی میں  تبدیل نہ ہو گی بلکہ باقی رہے گی۔ ( [1] )  

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ سے اس آیت کی تفسیر میں  مروی ہے ، آپ نے فرمایا : 2 دوست مومن ہیں  اور 2  دوست کافر ۔مومن دوستوں  میں  ایک مرجاتا ہے تو بارگاہِ الٰہی میں  عرض کرتا ہے : یا اللہ پاک ! فلاں  مجھے تیری اور تیرے رسول کی فرمانبرداری کرنے کا اور نیکی کرنے کا حکم کرتا تھا اور مجھے برائی سے روکتا تھا اور یہ خبر دیتا تھا کہ مجھے تیرے حضور حاضر ہونا ہے ، یا اللہ پاک ! اسے میرے بعد گمراہ نہ کرنا اور اسے ایسی ہدایت دے جیسی ہدایت مجھے عطا فرمائی اور اس کا ایسا اِکرام کر جیسا میرا اِکرام فرمایا ۔جب اس کا مومن دوست مرجاتا ہے تو اللہ پاک دونوں  کو جمع کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ تم میں  ہر ایک دوسرے کی تعریف کرے ، تو ہر ایک کہتا ہے کہ یہ اچھا بھائی ہے ، اچھا دوست ہے ، اچھا رفیق ہے۔ اور 2کافر دوستوں  میں  سے جب ایک مرجاتا ہے تو دعا کرتا


 

 



[1]... تفسیرکبیر ، پارہ : 25 ، سورۂ زخرف ، زیرِ آیت : 67 ، جلد : 9 ، صفحہ : 641 ملتقطاً ۔