Book Name:Faizan e Imam Hasan Basri

سے زیادہ غمگین کسی بھی شخص کو نہیں دیکھا ، آپ ہر وقت غمگین اور اداس رہتے  اور فرما یا کرتے : ہم ہنستے ہیں او ر ہمیں اس بات کی فکر ہی نہیں کہ اگر ر وزِ قیامت  اللہ پاک  نے ہمارے اعمال کے بارے میں یہ فرمادیا : جاؤ تمہارا کوئی بھی عمل میرے نزدیک قبول نہیں (  تو ہمارا کیا بنے گا ؟ ) ۔   ( [1] )

اللہ پاک ہمیں آخرت کی فِکْر نصیب فرمائے ، کاش ! ہم پکی سچی توبہ کرنے ، گناہ چھوڑنے ، نیکیاں کرنے اور سنتوں بھری ، پاکیزہ زندگی گزارنے والے بن جائیں۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ   صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔

گر تُو ناراض ہوا میری ہلاکت ہو گی               ہائے میں نارِ جہنم میں جلوں گا یارَبّ !

آہ ! طُغیانیاں گناہوں کی                          پار نَیّا مِری لگا یاربّ !

نَفس و شیطان ہو گئے غالب                     ان کے چُنگل سے تُو چُھڑا یاربّ ! ( [2] )

خوفِ خُدا سے غمگین رہنے کی فضیلت

حضرت حَجَّاج بن دِینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں : حضرت حَکَم بن حَجْل اور حضرت  امام ابنِ سِیرِین   رَحمۃُ اللہ علیہما کی آپس میں گہری دوستی تھی۔ جب حضرت امام ابنِ سِیرِین  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا وصال ہوا تو حضرت  حَکَم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ پر غم کا بہت غلبہ ہو گیا۔ صحت یابی کے بعد ایک دن فرمانے لگے : میں نے خواب میں اپنے بھائی امام ابنِ سِیرِین رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو عمدہ حالت میں ایک محل میں دیکھ کر پوچھا : اے بھائی ! میں آپ کو ایسی حالت میں دیکھ رہا ہوں جس سے مجھے خوشی ہورہی ہے لیکن یہ بتائیے کہ حضرت حَسَن بَصْری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے ساتھ کیا معاملہ کیا


 

 



[1]...عیون الحکایات ( مترجم ) ، جلد : 1 ، صفحہ : 52۔

[2]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 79 ، 85۔