Ittiba e Shehwat Ki Tabah Kariyan

Book Name:Ittiba e Shehwat Ki Tabah Kariyan

انعام جنّت  کی اَبدی نعمتوں سے سرفراز فرماتاہے ۔چُنانچہ پارہ 30 سُوۡرَۃُ النٰزِعٰت آیت نمبر 40 ، 41 میں ارشاد ہوتاہے :

وَ اَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ وَ نَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوٰىۙ(۴۰) فَاِنَّ الْجَنَّةَ هِیَ الْمَاْوٰىؕ(۴۱)

 ( پ 30 ، النٰزعٰت آیت نمبر 40 ۔ )

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اوررہا وہ جو اپنے رَبّ کے حُضُور کھڑے ہونے سے ڈرا اور نفس کو خواہش سے روکا تو بیشک جنت ہی  ( اس کا )  ٹھکانا ہے ۔

ا س آیت میںاللہ پاک نے اِتباعِ شہوات سے بچنے والوں کی تعریف فرمائی ہے اور انہیں جنَّت کی بِشارَت سے بھی نوازا ہے  ۔

حضرت  ابُو سُلیمان دارانی رَحۡمَۃُ اللہِ  عَلَیۡہ فرماتے ہیں : نَفْس کی خواہشوں میں سے کسی ایک خواہش کو تَرک کر دینا ، دِل کے لئے ایک سال کے روزوں اور سال بھر کی راتوں کے قیام سے بھی زِیادہ فائدہ مند ہے۔ (  قُوتُ القُلوب ، ج ٢ ، ص ٣٣٦ )  ( فیضانِ سنّت ، ص : ۷۳۴ )

 پیارے اسلامی  بھائیو ! آپ نے سناکہ نَفْسانی خواہشات سے بچنے کے کس قَدر فَضائل ہیں کہ جو اپنے اُوپر خواہشات کے دروازے بند کرلیتاہے تو اللہ پاک اسے جنَّت کی نعمت سے نوازدیتاہے۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم ان اِنعامات و اِکرامات سے محروم نہ رہیں اور ان کے حُصُول کیلئے نَفْسانی خواہشات سے بچنے کی بھرپُورکوشش کرتے رہیں۔ اِتّباعِ شَہوات پر اُبھارنے والے کئی اَسباب ہوسکتے ہیں ، آیئے ! ان میں سے پانچ  ( 5 )  اَسباب اور ان کا علاج ذِکر کرتا ہوں تاکہ ان  مُہلکات ( ہلاک کرنے والی چیزوں )  سے بچنا مزید آسان ہوسکے۔

 ( ۱ ) جلد اَثَر قبول کرنے کی عادت

کسی چیز کی تعریف سُن کر یاکسی کے پاس کوئی چیز دیکھ کریہ خواہش دل میں پیدا ہو کہ یہ چیز میرے پا س بھی ہونی چاہیے ( جیسے کسی کااچھا موبائل ، لیپ ٹاپ ( LapTop ) ، آئی پیڈ ( I-Pad ) ، گھر