Book Name:Ittiba e Shehwat Ki Tabah Kariyan
سے ایک دینی کام بھی ہے ۔ ” نیک اعمال “ پر عمل اپنے اَعمال کا مُحاسَبہ کرنے اور قَبْر وآخرت کی تیاری کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔لہٰذا آپ بھی ” نیک اعمال “ پر عمل کیجئے ، روزانہ نیک اعمال کا جائزہ لیتے ہوئے نیک اعمال کا رِسالہ پُر کیجئے اور ہرماہ کے اِبتدائی دس دن کے اندر اپنے یہاں کے ذِمّہ دار کو جمع کروادیجئے ، اِنْ شَآءَاللہ اس کی برکت سے اِتباعِ شیطان جیسے مُوذِی مَرض اور دیگر گُناہوں سے بھی بچنے کا ذِہْن ملے گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ
( ۵ ) شکم سیری
اسی طرح اِتباعِ شَہوات میں پڑنے کا ایک سبب شکم سیری یعنی پیٹ بھر کر کھانابھی ہے ، کیونکہ یہ بات ظاہر ہے کہ جس کا پیٹ بھرا ہوا ہو ، اس شخص پر شیطان بآسانی غالب آجاتا ہے جس کی وَجہ سے نیکیوں میں دل نہیں لگ پاتابلکہ نَفْسانی خواہشات جاگ اُٹھتی ہیں اور پھر اس کی وجہ سے گُناہوں میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔
حضرت یحیٰ مُعاذ رازی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو پیٹ بھر کے کھانے کا عاد ی ہو جاتا ہے ، اُس کے بدن پر گوشت بڑھ جاتا ہے اور جس کے بَدن پر گوشت بڑھ جاتا ہے ، وہ شَہوت پَرَسْت ہو جاتا ہے اور جو شہوت پَرَسْت ہو جاتا ہے ، اُس کے گُناہ بڑھ جاتے ہیں اور جس کے گُناہ بڑھ جاتے ہیں ، اُس کا دِل سخت ہو جاتا ہے اور جس کا دِل سخت ہو جاتا ہے وہ دُنیا کی آفتوں اور رنگینیوں میں غرق ہو جاتا ہے۔ ( المنبھات للعسقلانی باب الخماسی٥٩ )
پیارے اسلامی بھائیو ! تَشْوِیش سخت تَشْوِیش کی بات ہے کہ پیٹ بھر کر کھانا ،