Book Name:Ittiba e Shehwat Ki Tabah Kariyan
تحصیلِ مال کے لئے ناجائز ذَرائع تک اختیارکرنے لگ جاتا ہے ۔
اس کا علاج یہ ہے کہ ایسا شخص لوگوں کے اَحوال میں غور و فکر کرنے سے پرہیز کرے ، جو کچھ اللہ پاک نے اسے عَطا فرمایا ہے ، اس پر صَبروشکر کرے ، اپنے سے اَدْنیٰ حیثیّت والے کو دیکھ کر شکر اَدا کرے اور بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن کی سیر ت کامُطالَعہ کرکے ان کے معمولاتِ زِندگی میں غور وفکر کرے تاکہ نیکی اور بھلائی کی جانب دل راغِب ہوسکے۔
( ۴ ) اپنی اِصْلاح سے غفلت
اِتباعِ نَفْس وشیطان کاایک سبب اپنی اِصلاح کی جانب توجُّہ نہ دینا ہے ، کہ جو شخص اپنا مُحاسَبہ ( Accountability ) نہیں کرتا وہ کبھی بھی اپنی خامیوں اور گُناہوں پر مُطلع نہیں ہوپاتا ، یُوں وہ شیطان کی پیروی میں مبُتلا ہو کر گُناہ پر گُناہ کرتا ہی رہتا ہے ۔
ایسے شخص کو چاہیے کہ روزانہ اپنے نَفْس کا مُحاسَبہ ( Accountability ) کرے ، جسے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں ” نیک اعمال کا جائزہ لینا “ کہتے ہیں ، رات کو سونے سے قبل اس بات پر غور کرے کہ آج میں نے کون کون سے اچھے اَعمال کئے ہیں ؟ اور کون کون سے بُرے عمل اور گُناہ مجھ سے سَرزَد ہوئے ہیں ؟ گُناہوں پر اپنے نَفْس کو مَلامت کرے اور آئندہ نہ کرنے کا عہد کرے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہشیخِ طریقت ، امیرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ ” 72 نیک اعمال “ بھی نَفْس کا مُحاسَبہ کرنے میں بہت مُعاوِن ہیں اور پھر یہ کہ روزانہ نیک اعمال کا جائزہ لےکر ہرماہ نیک اعمال کا رِسالہ جمع کرواناذیلی حلقے کے بارہ ( 12 ) دینی کاموں میں