Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Azam
جمع کیں ، ان میں سے 50 صدقہ کر دیں ، باقِی میں سے استعمال کرتا رہا ، پھر گنتی کی تو وہ 100 کی 100موجود تھیں ، * اِسی طرح میرے مویشی اِتنے ہو گئے کہ اِن کی گنتی نہیں ہوتی تھی اور آپ کی دُعا کی یہ برکت سالہا سال مجھے نصیب رہی ۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے ہمارے پِیر دَسْتْ گِیر ، حُضُورِ غوثِ اعظم شیخ عبد ُالقادِر جِیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی نِرالی شان...!! ہم نے حدیثِ قدسی کی روشنی میں آپ کی شان و عظمت اور کرامات کا بیان سُنا ۔ اب آئیے! آخر میں غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے پسندیدہ اور سچے مریدوں کا ایک وَصْف سنتے ہیں:
غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا اچھا مرید کون؟
حُضُورِ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:
رِجَالِی فِی ہَوَاجِرِہِمْ صِیَام وَ فِی ظُلْمِ اللِّیَالِی کَالْلَآلِی
یعنی میرے سچّے ، پکّے مرید وہ ہیں جو دوپہر کی سخت گرمی میں روزے سے ہوتے ہیں ، میرے مرید رات کے اندھیرے میں روشنی کا چراغ ہوتے ہیں ۔
ہَوَاجِر: دوپہر کے وقت کی سخت گرمی کو کہتے ہیں ۔ یعنی حُضُورِ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرما رہے ہیں: میرے سچّے ، پکّے مرید وہ ہیں جو دوپہر کی سخت گرمی میں روزے سے ہوتے ہیں ، مطلب کیا ہے؟ مطلب یہ کہ جب گُنَاہوں کا بازار گرم ہوتا ہے ، شیطان گُنَاہوں کی طرف کھینچ رہا ہوتا ہے ، نفسِ اَمَّارہ خواہشات پر اُبھار رہا ہوتا ہے ، میرے مرید اُس وقت بھی نفسانی خواہشات سے رُکے رہتے ہیں ، گُنَاہوں کی طرف نہیں بڑھتے ، گُنَاہوں کے