Ibrat Ke Namonay

Book Name:Ibrat Ke Namonay

سے پہلے والے بھی یہی سمجھتے رہے ہوں گے اور ممکن ہے ہم سے بعد والے بھی یہی سمجھ رہے ہوں گے مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ دُنیا نہ ہم سے پہلے والوں کی سگی بنی تھی، نہ ہم سے بعد والوں کی بنے گی اور نہ ہی ہمارے ساتھ باوَفا ہے۔ یہ دُنیا پہلے والوں کے لئے بھی ایک دھوکا تھا، ہمارے لئے بھی ایک دھوکا ہے۔

حضرت خضر عَلَیْہِ السَّلام     اور انوکھا عجوبہ

ایک مرتبہ حضرت خضر عَلَیْہِ السَّلام     سے سُوال ہوا: آپ نے اپنی زندگی میں عجیب چیز کیا دیکھی ہے؟ فرمایا:میں ایک مرتبہ ایک جگہ سے گزرا، بہت خوفناک، سنسان جگہ تھی۔ پِھر 500 سال کے بعد دوبارہ وہاں سے گزر ہوا، اب وہاں بہت خوبصُورت ہر ا بھرا شہر بن چکا تھا، میں نے وہاں کسی سے پوچھا: یہ شہر کب سے بنا ہے؟ اس نے بڑی حیرت سے کہا: سُبْحٰنَ اللہ! ہم اور ہمارے آباء و اَجْداد صدیوں سے یہیں  رہ رہے ہیں، یہ اسی حالت میں ہے۔ حضرت خضر عَلَیْہِ السَّلام     فرماتے ہیں: میں وہاں سے چلا گیا، 500 سال کے بعد پِھر میرا وہیں سے گزر ہوا۔ اب وہاں ایک بڑا دریاتھا، لوگ اس میں مچھلیاں پکڑ رہے تھے۔ میں نے ایک مچھیرے سے پوچھا: یہاں ایک شہر ہوتا تھا، وہ کہاں گیا؟ وہ حیرت سے بولا: سُبْحٰنَ اللہ! کیا یہاں کبھی شہر بھی تھا، میں نے، میرے آباء  و اَجْدَاد نے بھی کبھی اس شہر کے بارے میں نہیں سُنا، فرماتے ہیں: پِھر میں مزید 500 سال کے بعد وہیں سے گزرا، اب پِھر وہاں ایک شہر تھا۔([1])

اللہ! اللہ! یہی ہے دُنیا...!! ہم سمجھتے ہیں کہ صدیوں سے یہاں سب کچھ ایسا ہی ہے اور صدیوں بعد بھی ایسا ہی رہے گا مگر حقیقت یہ نہیں ہے، یہ ایک دھوکا ہے، یہ دُنیا آج


 

 



[1]...نوادر القلیوبی، ، الحکایۃ السادسۃ و الثلاثون بعد المائۃ...الخ، صفحہ:106 ۔