Book Name:Ibrat Ke Namonay
نہ رہو گے، جتنا عرصہ میں زندہ رہا*تم اتنا جمع نہیں کر سکو گے، جتنا میں نے جمع کیا، ہاں! ہاں! سُن لو...!! دُنیا دھوکے باز ہے، قاتِل ہے، اپنے طلبگار کے ساتھ کھیل کھیلتی رہتی ہے۔ یہ عجوبہ دیکھ کر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام واپس تشریف لے آئے۔ ([1])
بے وفا دنیا پہ مت کر اِعتبار تُو اچانک موت کا ہوگا شکار
موت آکر ہی رہے گی یاد رکھ! جان جا کر ہی رہے گی یاد رکھ!
گر جہاں میں و برس تُو جی بھی لے قبر میں تنہا قیامت تک رہے
جب فرشتہ موت کا چھا جائے گا پھر بچا کوئی نہ تجھ کو پائے گا
موت آئی پہلواں بھی چل دئیے خوبصورت نوجواں بھی چل دئیے
دنیا میں رہ جائے گا یہ دبدبہ زور تیرا خاک میں مل جائے گا([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے 2 حیرت انگیزواقعات سُنے، ان دونوں واقعات سے ہمیں 2اَہَم سبق سیکھنے کو ملتے ہیں۔
(1):ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کی شان و عظمت
پہلا واقعہ اس خوش نصیب غُلام کا تھا، جس نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کو دیکھا نہیں تھا مگر وہ آپ کا عاشق تھا اور دیکھئے! اس کا عقیدہ کتناپکّا تھا، یقین کیسا اعلیٰ تھا، وہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کا وسیلہ دے کر دُعائیں کرتا تو اس کی دُعائیں قبول ہوا کرتی تھیں۔
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کی...!! *آپ اللہ پاک کے نبی