Book Name:Ghazwa e Badr Aur Shan e Mola Ali

المبارک کو حق و باطِل کا عظیم معرکہ یعنی غزوۂ بدر پیش آیا، یہ وہ دِن تھا، جسے اللہ پاک نے یَوْمُ الْفُرْقَان فرمایا، اس دِن  کفّارِ مکہ کا غرورخاک میں مِل گیا، وہ غیر مسلم جو دِینِ حق کو صفحۂ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے، اس دِن وہ خود خاک میں مِل گئے۔

غزوۂ بدر میں مسلمانوں کو شاندار فتح نصیب ہوئی، 19 رمضان المبارک یعنی آج کے دِن قاصِد (پیغام لانے والا) اس فتح کی خوشخبری لے کر مدینۂ مُنَوَّرہ پہنچا، جب قاصِد(Messenger) پہنچا، اس وقت مدینے کی فضا سوگوار تھی کیونکہ رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شہزادی حضرت رقیہ رَضِیَ اللہُ عنہا اسی دِن انتقال فرما گئی تھیں۔ جب قاصِد مدینے پہنچا، اس وقت لوگ آپ رَضِیَ اللہُ عنہا کی تدفین میں مَصْرُوف تھے۔ ([1])

اللہُ اکبر! میرے نبی، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس دِین کی خاطِر جو قربانیاں دیں، ان لازوال  اور بےمثال(Matchless) قربانیوں میں سے یہ ایک قربانی ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم دِین کی سربلندی کے لئے میدانِ بدر میں تھے، ادھر شہزادی صاحبہ سَفَرِ آخرت پر روانہ ہو رہی تھیں...!!

حق کی راہ میں پتھر کھائے خوں میں نہائے طائف میں

دین  کا  کتنی  محنت سے  کام  آپ  نے  اے  سلطان  کیا([2])

حضرت رُقَیَّہ رَضِیَ اللہُ عنہا کا ذِکْرِخیر

*حضرت رقیہ رَضِیَ اللہُ عنہا پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی لاڈلی


 

 



[1]...بذل القوۃ، القسم الثانی، الباب الثالث فیما وقع من الحوادث...الخ، الفصل الثانی،  صفحہ:430 خلاصۃً۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:197۔