Deen Ki Zaroorat Kyun

Book Name:Deen Ki Zaroorat Kyun

اِسلام قبول کر نے سے اِنکار کر دیا۔ ان کے بیٹوں نے والِد کو سمجھانے کی ایک ترکیب نِکالی، ایسا کیا کہ جب رات ہو گئی، سب سَو گئے تو وہ لکڑی کا مجسمہ جس کی جنابِ عَمْرو اُس وقت پُوجا کرتے تھے، انہوں اس مجسمے کو اُٹھایا اور گندگی کے ڈھیر پر پھینک آئے۔صبح ہوئی، جنابِ عَمْرو نے دیکھا، مَنَات تو اپنی جگہ پر نہیں ہے، بہت ڈھونڈا، بہت تلاش کیا، کہیں کوئی خبر نہ مِلی، آخر ڈھونڈتے ڈھونڈتے، کچرے کے ڈھیر پر پہنچے، وہاں اپنا مَنَات ذِلّت کے ساتھ پڑا دیکھا تو کانپ گئے، جلدی سے اُٹھایا، گھر لائے، دھویا، غسل دیا، خوشبو لگائی اور اَدَب سے اس کی جگہ رکھ کر اس کی پُوجا کرنے لگے، اگلی رات ہوئی تو شہزادوں نے پِھر ویسا ہی کیا، اگلی صبح منات صاحِب پِھر جگہ پر نہیں تھے، آج بھی کوڑے کے ڈھیر پر مِلے، چند بار جب ایسا ہی ہوا تو اب جنابِ عَمْرو بن جَمُوح کو کچھ کچھ سمجھ آنے لگی، چنانچہ انہوں نے ایک تلوار منات کے گلے میں لٹکائی اور کہا: اگر تجھ میں کوئی بھلائی ہے تو آج خُود اپنی حفاظت کر لینا۔

اب رات ہوئی، جنابِ عَمْرو بن جموح  کے شہزادوں نے آج کیا کِیا کہ منات کے گلے سے تلوار اُتاری اور اس کی جگہ ایک مرا ہوا کُتّا لٹکا دیا۔ اگلے دِن جب جنابِ عَمْرو بن جَمُوح   نے یہ صُورتِ حال دیکھی تو اب ان کا دِل روشن ہو گیا، آپ نے منات کو ڈانٹتے ہوئے فرمایا: اگر تُو خُدا ہوتا تو یُوں کتّا گلے میں لٹکائے ہوئے ذلیل نہ ہوتا۔ اس کے بعد حضرت عَمْرو بن جَمُوح رَضِیَ اللہُ عنہ نے کلمہ پڑھا اور اسلام قبول کر کے راہِ ہدایت پر آ گئے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ صِرْف ایک واقعہ ہے، ایسے ہزاروں واقعات تاریخ کے اَوْراق


 

 



[1]...الاصابۃ، رقم:5814، عمرو بن جموع، جلد:4، صفحہ:502 مفصّلاً۔