Book Name:Deen Ki Zaroorat Kyun

مشہور مفسّرِ قرآن، حکیم الاُمَّت، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ان آیات کا خُلاصہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:حضرت آدم و حضرت حوَّا عَلَیْہِمَا السَّلام  جب جنّت سے چلے تو انہیں یہ خبر نہ تھی کہ آیا ہم ہمیشہ کے لئے جا رہے ہیں یا پِھر کبھی یہاں (واپس جنّت میں) آنا نصیب ہو گا؟ ان کے اطمینان کے لئے فرمایا کہ اب تو تم سب جنّت سے اُتر کر زمین پر جاؤ! وہاں تم پر ہماری نظرِ عنایت رہے گی، ہم تمہارے (یعنی آپ کی اَوْلاد کے)پاس اپنی ہدایت یعنی  انبیاء، کتابیں اور پِھر انبیا کے نائِب عُلَما و مشایخ بھیجیں گے، (پس اے آدم عَلَیْہِ السَّلام ! آپ کی اَوْلاد میں سے) *جو ہماری ہدایت کے مطابق عَمَل کرے گا، اس کو نہ آیندہ کا خوف ہو گا اور نہ کبھی گزری عمر سے غم ہو گا بلکہ وہ دونوں عالَم میں شاد اور خوش و خرم رہے گا اور جو ہماری ہدایت کو دِل سے نہ مانے گا *اور ہماری کسی نشانی (یعنی) کسی آسمانی کتاب یا کسی نبی عَلَیْہِ السَّلام  کا اِنکار کرے گا *بلکہ جانوروں کی طرح کھانے، پینے اور *دُنیا کے مزے اُڑانے ہی کو اپنا اصلی مقصد سمجھ لے گا، وہ ہمیشہ دوزخ کی آگ میں جلے گا اور کبھی بھی وہاں سے نہ نکل سکے گا۔([1])  

دِین کی ضرورت کیوں...؟

پیارے اسلامی بھائیو! ان آیاتِ کریمہ میں ہمیں واضِح سبق دے دیا گیا کہ ہم اَوْلادِ آدم ہیں یعنی وہ ہستی جنہیں اللہ پاک نے اپنا خلیفہ بنا کر زمین پر بھیجا، ہم اُن کی اَوْلاد میں سے ہیں، ہم اس دُنیا میں بالکل آزاد یا بےلگام نہیں ہیں بلکہ ہمارے لئے یہاں *زندگی گزارنے *خُود کو *اپنے گھر کو *اپنے معاشرے کو سَنْوارنے کے لئے باقاعدہ ہدایات دِی گئی ہیں، قرآنِ مجید کی صُورت میں، دِینِ اِلٰہی کی صُورت میں ہمارے لئے مکمل ضابطے اور اُصُول بیان کئے گئے ہیں *ہم ہر لمحے *ہر وقت *ہر جگہ *ہر لحاظ سے ان


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:، جلد:1، صفحہ:317 و 321 خلاصۃً۔