Book Name:Deen Ki Zaroorat Kyun

پر موجود ہیں۔ دیکھئے! یہ ہے عقل کی رسائی...!! جو اللہ پاک کی بھیجی ہوئی ہدایت کو راہنما نہیں بناتے، وہ اپنے آپ کو کس قدر نیچا کر دیتے ہیں، معلوم ہوا؛ ہم اپنی عقل سے خُود اپنی قدر و قیمت بھی پُوری طرح نہیں پہنچان سکتے تو باقِی معاملات کو عقل سے کیسے سُلجھا سکیں گے۔

ہیومن اِزْم (Humanism) بےعقلی کی تازہ مثال

آج کے ترقی یافتہ دَور میں دیکھئے! جو بےدِین ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ ہم الہامی ہدایت  (Divine Guidance) کے بغیر بھی اپنے معاملات کو سنوار سکتے ہیں، جیسے: ہیومن اِزْم (Humanism) ہے۔ الحاد ہے، ڈِی اِزْم (Deism) وغیرہ ہے، انہوں نے انسان کو جانور سے زیادہ اہمیت نہیں دی۔ ان کا ماننا ہے کہ  جس طرح دیگر جاندار اس کائنات کا حصّہ ہیں، اسی طرح انسان بھی اس فطرتی کائنات کا ایک حِصَّہ (Part of Natural world) ہے۔

یہ ہے عقل کی رَسائی...!!  وہ نام نہاد عقل مند جن کا دعویٰ ہے کہ ہمیں دِین کی ضرورت نہیں، ہمیں عقل ہی کافی ہے، یہ اُن کا حال ہے، ابھی تک خُود کو بھی نہ پہنچان سکے، خود کو ایک جانور سے زیادہ کچھ نہ سمجھ سکے....!! یہ صِرْف دِین ہے جس نے آج کے ترقی یافتہ دَور میں نہیں بلکہ ہزاروں سال پہلے بتا دیا تھا کہ اِنْسان جانوروں کی طرح اس فطرتی کائنات کا حصّہ نہیں بلکہ اس کائنات میں اللہ پاک کا خلیفہ ہے۔ رَبِّ کریم نے انسان کو اس زمین کا رکھوالا بنایا ہے۔ بڑی سادہ سی مثال سے اپنی بات کو واضِح کروں؛ پاکستان میں گرمیاں شروع ہو چکی ہیں، عنقریب گرمی تیز ہو گی، بہت ساری پوسٹیں وائِرل ہونا شروع ہوں گی، لوگ ایک دوسرے کو ترغیب دِلائیں گے کہ ”گرمی ہے، ننھی چڑیوں، ننھے پرندوں کے لئے پانی بھر کر رکھیں تاکہ بیچارے بےزبان پیاس سے تڑپ کر مر نہ