Book Name:Deen Ki Zaroorat Kyun

اُصُولوں، اُن ضابطوں یعنی دِین و شریعت کے پابند ہیں اور ہم نے دِین و شریعت کے تابع رہ کر ہی زندگی گزارنی ہے۔ اگر اس سے ہٹ جائیں تو ہمیں نہ دُنیا میں کامیابی ملے گی، نہ آخرت میں نجات پا سکیں گے۔

دِین اور انسان کی پہچان

پیارے اسلامی بھائیو! یہ حقیقت ہے کہ انسان اس دُنیا میں ہر لمحہ اِلہامی ہدایت کا محتاج ہے۔ آج بےدینوں اور غیر مسلموں کی ایک بڑی تعداد ہے، جو یہ کہتے سُنائی دیتے ہیں کہ ہمیں کسی دِین (Divine Guidance) کی ضرورت نہیں، ہم اپنے سب معاملات کو اپنی عقل سے حل کر لیں گے۔ (مَعَاذَا للہ! اَسْتَغْفِرُ اللہ)

پِھر اس بُرے نظریے کو کبھی ہیومَن اِزْم(Humanism) کا نام دیا جاتا ہے، کبھی اِلحاد کہا جاتا ہے، کبھی ڈِی اِزْم(Deism) کا رنگ دے دیا جاتا ہے۔ غرض یہ بےدِینوں اور غیر مسلموں کی ایک پُوری تحریک ہے، جو لوگوں کو یہ کہہ کر بھٹکاتے ہیں کہ آخر ہمیں آسمانی دِین کی ضرورت ہی کیا ہے؟ ہم سب کچھ اپنی عقل سے کیوں نہیں کر سکتے؟ بےدِینوں کے اس اعتراض کو بڑا پاوَر فُل سمجھا جاتا ہے اور یہ بےعقل سوشل میڈیا وغیرہ پر اس اعتراض کو بڑے جوش و خروش کے ساتھ عام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دیکھئے! بڑی سادہ سی بات ہے، اِنسان کو اتنی عقل دِی ہی نہیں گئی کہ یہ اپنے ہر معاملے کا حل عقل سے نکال لے بلکہ سچّی بات تو یہ ہے کہ دِین اور شریعت کے بغیر اپنے معاملات اور مسائِل کا حل نِکالنا تو بہت دُور کی بات ہے، انسان عقل کے بَل پر اپنے آپ کو بھی نہیں پہچان سکتا۔