Book Name:Ya ALLAH! Mein Hazir Hon

بیان سننے کی نیتیں

  فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک  پڑھنے پر بے ہوش ہوگئے

حضرت علی اَوْسط یعنی امام زین العابدین رَضِیَ اللہُ عنہ شہزادۂ مصطفٰے، شہیدِ کربلا، امام عَالِی مقام، حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ کے شہزادے ہیں۔ بہت مُتَّقی پرہیزگار، صاحبِ تقویٰ، اور خوفِ خدا والی شخصیت تھے ۔

(خوفِ خدا دو قسم کا ہے: (1): وہ خوفِ خدا جو ہم جیسے گناہ گاروں کو ہوتا ہے،یعنی اللہ پاک کے عذاب کا خوف،اللہ پاک کی گِرفْت کا خوف کہ کہیں گناہوں کی وجہ سے ہماری پکڑ نہ ہو جائے۔ (2):جبکہ اولیائے کرام، اللہ پاک  کے نیک بندوں کو جو خوف ہوتا ہے، وہ اللہ پاک کی خفیہ تدبیر کا خوف ہے،اللہ پاک کے قُرب سےدُوری کا خوف ہے کہ اللہ پاک کے قُرب کی جو نعمت ہمیں نصیب ہے ،  اللہ نہ کرے  یہ نعمت ہم سے واپس نہ لے لی جائے۔)


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔