Book Name:Ya ALLAH! Mein Hazir Hon

فرماتے) تو نماز شروع کرنے سے پہلے کہا کرتے تھے: لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ (میں حاضر ہوں،یااللہ میں حاضر ہوں) اور بعض روایات کے مطابق ہر فرض نماز سے پہلے آپ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  پڑھتے تھے: لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ (میں حاضر ہوں،یااللہ میں حاضر ہوں)۔([1])

ہر صبح لَبَّیْک  اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک کہو...!!

  حضرت زید بن ثابت رَضِیَ اللہُ عنہ۔ رسولِ اکرم ،نورِ  مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے انہیں ایک مرتبہ ایک دعا سکھائی اور یہ حکم دیا کہ خود بھی اور اپنے اہل خانہ کو بھی پابندی کے ساتھ روزانہ یہ دعا پڑھایا کریں، وہ دعا کیا ہے؟ ارشاد فرمایا: قُلْ حِينَ تُصْبِحُیعنی اے زید! صُبح کے وقت یہ کہا کرو! لَبَّيْكَ اَللّٰهُمَّ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ یعنی میں حاضر ہوں،یااللہ!میں حاضر ہوں، تجھ سے سَعَادت کا سُوال کرتا ہوں، ساری کی ساری بھلائیاں تیرے ہی دستِ قدرت میں ہیں۔([2])

دیکھئے! پیارے آقا، مدینے والے مصطفٰے  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے ہر روز لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ پڑھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی۔

معلوم ہوا لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک پڑھنا صرف حج و عمرہ کے ساتھ خاص نہیں ہے، بلکہ   انسان  کو چاہئے کہ ہر روز محبّتِ اِلٰہی سے سرشار ہو کر اپنے رَبِّ رَحْمٰن و رحیم کی بارگاہ میں عرض کرے: لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ میں حاضر ہوں،یااللہ میں حاضر ہوں۔

لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک کا معنیٰ

حضرت علامہ ابن رَجَبْ حنبلی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں: یہ جو


 

 



[1]...شرح حدیثِ لبیک اللہم لبیک ،صفحہ:25۔

[2]...مسندِ احمد ،مسند الانصار ،جلد:9 ، صفحہ:26 ،حدیث:22290۔