Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

ہو گا۔([1])    *آپ 583 عیسوی میں، ہجرتِ مدینہ سے 41 سال پہلے مکہ پاک میں پیدا ہوئے *پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اِعْلانِ نبوت کے چھٹے سال 614 عیسوی میں آپ نے اسلام قبول کیا *سرورِ عالَم، نورِ  مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے آپ کے اِسْلام لانے کے لئے دُعا فرمائی، اس لئے آپ کو مُرادِ رسول بھی کہتے ہیں۔([2])  

*حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عنہکے اسلام قبول کرنے سے اسلام کی عزت(Respect) اور غلبہ(Domination) میں اِضافہ ہوا، مسلمانوں کو حوصلہ ملا*حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عنہکے قبولِ اسلام کے بعد ہی مسلمانوں نے حرمِ پاک میں اعلانیہ نماز ادا کی *رسولِ اکرم، نورِ مجسم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عنہ کو اپنا وزیر فرمایا*اسلام کی تمام اَہَم منصوبہ بندیوں(Plannings) میں حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عنہ اللہ پاک کے حبیب، حبیبِ لبیب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے خصوصی مُشِیْر(Special Adviser)رہے *ساری زِندگی حُضُور جانِ کائنات، فخر موجودات صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں گزاری *13 سن ہجری بمطابق 634 عیسوی یعنی 53سال کی عمر مبارک میں آپ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے۔

* 24 ہجری بمطابق 643 عیسوی میں مسجدِ نبوی شریف میں، نمازِ فجر پڑھاتے ہوئے، ایک غیر مسلم نے خنجر سے آپ پر حملہ کیا، جس سے آپ زخمی ہوئے اور مدینۂ پاک میں شہادت کی موت پائی۔ حضرت صُہَیب رَضِیَ اللہُ عنہ نے آپ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اور حضور جانِ 


 

 



[1]...الریاض النضرۃ، الباب الثانی، فی مناقب عمر بن خطاب، صفحہ:235۔

[2]...فیضان فاروق اعظم، جلد:1، صفحہ:54۔