Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

تھی، کسی کی ناف تک، کسی کی گھٹنوں(Knees) تک، کسی کی آدھی پنڈلی(Shin Bone) تک([1]))، پھر مجھے عمر فاروقِ اعظم (رَضِیَ اللہُ عنہ) دِکھائے گئے، ان کی قمیص ان کے پاؤں سے بھی نیچے تھی کہ چلنے میں گھسٹ رہی تھی۔ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان  نے پوچھا:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم!آپ نے اس کی تعبیر کیا کی؟ فرمایا: دِین۔([2])

یعنی وہ لوگ جن کی قمیص سینے تک تھی، وہ کمزور دِین  والے تھے، جن کی قمیص ناف تک تھی،وہ قدرے مضبوط دِین والے،جن کی قمیص گھٹنوں تک تھی،وہ مزید کامِل دِین والے، جن کی آدھی پنڈلی تک تھی، ان کا دِین پہلوں سے زیادہ مضبوط(Strong) اور ان دکھائے جانے والے لوگوں میں سب سے پختہ دِین  والے حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنہ تھے کہ ان کی قمیص قدموں کے نیچے تک گھسٹ رہی تھی۔

مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمَّت، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں: غالِب یہ ہے کہ (خواب میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے سامنے) ان پیش ہونے والوں میں حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ نہیں تھے (اگرہوتے تو آپ کی قمیص فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہسے بھی زیادہ لمبی دکھائی جاتی کہ آپ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ  سے زیادہ اَفْضَل، زیادہ پختہ دِین و ایمان والے ہیں)۔ ([3])

دِین کے مُعَاملے میں سب سے سخت صحابی

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ حضرت فاروقِ


 

 



[1]...الصواعق المحرقۃ،باب الخامس ،فصل الرابع ،صفحہ:119،حدیث:41۔

[2]... بخاری،کتاب بدء الایمان،باب  تفاضل اہل الايمان فی الاعمال ،صفحہ:76 ،حدیث:23۔

[3]...مرآۃ المناجیح،جلد:8 ،صفحہ:363 بتغیر قلیل۔