Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

(4):فاروقِ اعظم اورقرآنِ کریم سے محبّت

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا ایک پیارا پیارا وَصْف یہ بھی ہے کہ آپ قرآنِ کریم سے بہت محبّت کرتے تھے، قرآنِ کریم کی تِلاوت بڑے ذوق کے ساتھ کیا کرتے تھے، بہت دفعہ تو تِلاوت کرتے ہوئے آپ کی کیفیت بدل جاتی اور آپ خوفِ خُدا کے سبب زار و قطار رونے لگتے تھے۔ حضرت عبد اللہ بن شَدَّاد رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک بار حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نمازِ فجر پڑھا رہے تھے، آپ نے سُورۂ یُوسُف کی تِلاوت شروع کی، پڑھتے پڑھتے آپ سورۂ یُوسُف کی آیت نمبر: 84 پر پہنچے، اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ ابْیَضَّتْ عَیْنٰهُ مِنَ الْحُزْنِ فَهُوَ كَظِیْمٌ(۸۴) (پارہ12،سورۂ یوسف:84)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اور یعقوب کی آنکھیں غم سے سفید ہوگئیں تو وہ (اپنا)غم برداشت کرتے رہے۔

جب حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نے یہ آیتِ کریمہ پڑھی تو آپ زار و قطار رونے لگے، روتے  رہے، روتے رہے، پھر کافِی دیر بعد رکوع فرمایا۔ ([1])

رونے کے سبب سانس اُکھڑ گئی

اسی طرح حضرت حَسَن رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے: ایک بار اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نے سورۂ طُور کی آیت:7 اور 8 کی تِلاوت کی:

اِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَاقِعٌۙ(۷) مَّا لَهٗ مِنْ دَافِعٍۙ(۸) (پارہ27،سورۂ طور:7تا8)

ترجمہ کنزُ العِرفان:بیشک تیرے رب کا عذاب ضرور واقع ہونے والا ہے، اسے کوئی ٹالنے والا نہیں


 

 



[1]...کنزالعمال، کتاب:الفضائل، جزء:12، جلد:6، صفحہ:264، حدیث:35828۔