Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

(3):فاروقِ اعظم کی اعلیٰ ظرفی

پیارے اسلامی بھائیو! مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کے پاکیزہ اَوْصاف میں سے ایک بہت پیارا وَصْف(Trait) یہ بھی ہے کہ آپ بہت اعلیٰ ظرف والے تھے، کوئی آپ کی اچھی بات کی طرف تَوَجُّہ دِلاتا تو آپ خوش بھی ہوتے اور اس کی بات کو قبول بھی کر لیا کرتے تھے۔ آپ کا فرمانِ عالی شان ہے: اَحَبُّ النَّاسِ اِلَيَّ مَنْ رَّفَعَ اِلَيَّ عُيُوْبِيْیعنی میرے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ شخص وہ ہے جو مجھے میرے عیب بتائے۔([1])   

عورت نے دُرُست کہا

ایک مرتبہ ایک خاتُون نے بھرے مجمع میں آپ کی رائے (Viewpoint/Opinion) سے اِخْتِلاف(Disagree) کیا اور آپ کےمقابلے میں اپنی رائے دِی، آپ نے بڑے تحمل (Tolerance/Patience)کے ساتھ، غور سے اس کی بات سُنی، پِھر اس کی رائے کو قبول کرتے ہوئے فرمایا: اِمْرَاَةٌ اَصَابَتْ وَ رَجُلٌ اَخْطَاَ یعنی عورت نے صحیح کہا اور ایک مرد نے خطا کی۔([2])

امیرِ اہلسنت سیرتِ فاروقی کے مظہر

الحمدللہ!  شیخِ طریقت، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہسیرتِ فاروقی کے مظہر ہیں، آپ نے اپنے مریدوں اور تمام چاہنے والوں کے سامنے اپنی ذات کو ایک کھلی کتاب(Open Book)


 

 



[1]...الطبقات الکبریٰ لابن سعد،الطبقۃ الاولیٰ ،ذکر استخلاف عمر،جلد:3 ،صفحہ:222۔

[2]...کنز العمال،کتاب النکاح،الصداق،جز:16 ،جلد:8 ،صفحہ:226 ،حدیث:45792 ملتقطًا۔