Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

وہ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان جو بارگاہِ رسالت میں اپنی آواز نیچی رکھتے تھے، بالخصوص (Specially)حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ عنہ اور حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ ان کے متعلق اس آیتِ کریمہ میں بتایا گیا کہ اللہ پاک نے ان کے دِل تقویٰ اور پرہیزگاری کے لئے پرکھ لئے ہیں، ان کے لئے آخرت(Life after Death) میں بخشش اور بڑا ثواب ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہما کی بخشش یقینی ہے، یہ قطعی یقینی جنّتی ہیں کہ اللہ پاک نے اس آیتِ کریمہ میں ان کی بخشش کا اور ان کے بڑے ثواب کا اعلان فرما دیا ہے۔ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کے چند اعلٰی اَوْصاف

(1):فاروقِ اعظم اور دِین میں پختگی

حدیثِ پاک کی مشہور کتابوں  بخاری اور مسلم شریف میں حدیثِ پاک ہے: ایک دِن اللہ پاک کے پیارے اور آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: میں سَو رہا تھا، میں نے خواب دیکھا (خیال رہے! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی صِرْف آنکھیں سوتی ہیں، دِل نہیں سوتا اورنبیوں کے خواب سچّے ہوتے ہیں، خیر! آپ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے کیا خواب دیکھا؟ فرمایا: ) مجھ پرلوگ پیش کئے گئے، ہر ایک نے قمیص پہن رکھی تھی، کسی کی قمیص  سینے (Chest) تک تھی، کسی کی اس سے نیچے (اور ایک روایت میں ہے: کسی کی قمیص سینے تک


 

 



[1]...تفسیر جلالین مع حاشیہ صاوی،پارہ:26 ،الحجرات،زیرِ آیت:3 و4 ،جز:5،جلد:3 ،صفحہ:323۔