Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ دِین میں نہایَت پختہ اور بہت مضبوط ایمان والے ہیں۔ایک حدیثِ پاک میں ہے،  رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اَشَدُّہُمْ فِیْ دِیْنِ اللہِ عُمَرُ یعنی دِینی مُعَامَلے میں سب صحابہ (رَضِیَ اللہُ عنہم)سے بڑھ کر سختی کرنے والے عمر (رَضِیَ اللہُ عنہ) ہیں۔([1]) ایک روایت میں فرمایا: اَشَدُّ اُمَّتِی فِیْ اَمْرِ اللہِ عُمَر ُیعنی اللہ پاک کے اَحْکَام کے مُعَاملے میں میرا سب سے پختہ اُمّتی عمر فاروق ہے۔([2]) 

(2):فاروقِ اعظم کی پسندیدہ عِبَادات

حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: 4 کام کرتے وقت مجھے بہت مزا آتا ہے: (1):اللہ پاک کے فرائِض اداکرتے وقت  (2):اللہ پاک کی حرام کی ہوئی باتوں سے بچتے وقت (3):ثواب پانے کے لئے نیکی کی دَعْوت دیتے وقت (4):اور خوفِ خُدا کے سبب لوگوں کو بُرائی سے منع کرتے وقت۔([3])

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ یہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا پیارا وَصْف (Trait) ہے کہ آپ کو دِینی معاملے میں ذَرَّہ برابر بھی کوتاہی برداشت نہ تھی، آپ دِینی اَحْکام پر مضبوطی سے عَمَل کرتے، اللہ پاک کی منع کی ہوئی باتوں سے بچتے، نیکی کی دَعْوت دیتے اور بُرائی سے منع کیا کرتے تھے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...ابنِ ماجہ،المقدمہ،فضائل خباب ،صفحہ:38 ،حدیث:154۔

[2]...الطبقات الکبریٰ لابن سعد،الطبقۃ الاولیٰ،ذکر استخلاف عمر،جلد:3 ،صفحہ:220۔

[3]...کتاب اللمع،کتاب الصحاب،ذکر عمر بن الخطاب،صفحہ:175۔