Fazail e Hassnain Karimen

Book Name:Fazail e Hassnain Karimen

ایک کھجور اُنہوں نے اُٹھالی تو اس میں کیا حرج ہے؟ تومیرے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفی ٰ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے  ارشاد فرمایا: ہم آلِ محمد کیلئے صَدَقے کا مال  حلال نہیں ہے۔اور آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمفرمایا کرتے تھے جس میں تمہیں شُبہ ہو اس کو چھوڑ کر اس کی طرف جاؤ جس میں تمہیں شُبہ نہ ہو۔ کیوں کہ سچ میں اطمینان ہوتا ہے اورجُھوٹ میں شک و شُبہ ہوتا ہے۔(اسد الغابہ، ص۱۶۔۱۷مختصراً)

پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کردہ حدیث ِ پاک میں رسولِ اکرم،نبی ِ محتشم، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اپنے پیارے نواسے  حضرتِ سَیِّدُنا امام حَسنرَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی کیسی پیاری تربیت فرمائی کہ صَدَقہ کی دی ہوئی  کجھور ان سے واپس لے لی اور تربیت کرتے ہوئے  یہ ارشادبھی فرمادیا کہ ہم آلِ محمد کیلئے صدقے کا مال  حلال نہیں ہے۔اس  روایت سے ہمیں بھی یہ مدنی پھول ملا کہ  بچوں کی تربیت ابتدائی عُمر سے ہی کرنی چاہیے ۔ عموماً دیکھا جاتا ہے کہ والدین   بچے کی تربیت کا صحیح طرح  حق اَدانہیں کرتے اوربچپن میں اچھے  بُرے کی تمیز نہیں سکھاتے اور جب وہی اولاد بڑی ہوجاتی ہے تو پھرایسے والدین اپنی اولادکی نافرمانی کا رونا  روتے نظر آتے ہیں۔ لہٰذا ہر ماں باپ کو چاہیے کہ بچپن میں ہی اپنی اولاد کی صحیح تربیت کریں۔ بچہ سمجھ کرانہیں چھوٹ نہ دیں ،اور نہ ہی یہ کہہ کر ان کی تربیت کو نظر انداز کریں کہ ابھی تو بچہ ہے جب بڑا ہوگا تو خودسمجھ جاۓ گا۔ اللہ   پاک ہم سب کو اپنی اولاد کی صحیح اور اسلامی طریقوں کے مُطابق تربیت کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ   علیہ واٰلہٖ وسلَّم