Fazail e Hassnain Karimen

Book Name:Fazail e Hassnain Karimen

لوگوں کو فِقْہِی مسائل سے آگاہ فرماتے تھے۔آپ کے اس عِلمی حلقے کی شُہرت اتنی تھی کہ ایک بار حضرتِ سَیِّدُنا امیر ِ مُعاویہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ سے کسی نے امام حُسین رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کے مُتعلِّق پوچھا ،تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ  نے فرمایا: مسجدِ نَبَوِی شریف میں چلے جاؤ اور جس حلقے میں لوگ یوں مُؤدَّب بیٹھے ہوں گویا اُن کے سروں پر پرندے ہوں تو جان لینا کہ یہی حضرت ِ امام حسین رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی مَجْلس ہے۔(تاریخ دمشق ،ج۱۴،ص۱۸۱)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ   علٰی محمَّد

مدنی قافلے میں سفرکیجئے

پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں بھی اپنے اَسلافِ کَرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام کی زندگی پر عمل کرتے ہوئے  زیادہ سے زیادہ علمِ دین حاصل کرکے دوسروں تک پہنچانا چاہیے اور حُصُولِ علمِ دین  کا کوئی بھی موقع ہر گز ہرگز  ضائع نہیں کرنا چاہیے ۔یاد رکھئے!اللہ   پاک جن لوگوں پر اپنی خُصُوصی نظرِ کَرَم فرماتا ہے دین کی سُوجھ بوجھ بھی اُنہی بندوں کو عطا فرماتا ہے ۔جیساکہ

                   نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اِرشاد فرمایا:مَنْ یُرِدِ اللّٰہُ بِہِ خَیْرًا یُّفَقِّہْہُ فِی الدِّیْنِ یعنی جس شخص سے اللہ   پاک بھلائی کا اِرادہ فرماتا ہے اُسے دین کی سمجھ عطا فرماتاہے ۔(بخاری، کتابُ العلم باب من یردِ اللّٰہ بہ خیرا…الخ، ۱/۴۲،حدیث:۷۱) بلا شبہ وہ لوگ تو عظیم ہیں ہی جنہیں اللہ   پاک نے علم کی دولت عطا فرمائی مگر وہ لوگ بھی خوش قسمت ہیں جنہیںاللہ   پاک نےعِلم سیکھنے کا مَوْقع اور جذبہ فَراہم کیا اور وہ اس مَوْقع سے پورا پورا