Fazail e Hassnain Karimen

Book Name:Fazail e Hassnain Karimen

امام حَسن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی جُودو سخا:

لفظِ"حسن " کے تین حُروف کی نسبت سے امام ِ عالی مَقام ،حضرت سَیِّدُنا امام حَسن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی سَخاوت کے تین واقعات سُنتے ہیں۔

2 منقول ہے کہ ایک مرتبہ امام عالی مقام حضرت  سَیِّدُنا امام حسن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے  اپنے پاس ایک شخص کی آواز سنی کہ وہ اللہ پاک سے دس ہزار  دِرہم  کا سوال کررہا ہے ۔توآپ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ  یہ سُنتے ہی  گھر تشریف لے گئے اور  دس ہزار درہم ا س کے پاس  بھجوادئیے ۔(تاریخ دمشق  ج ۱۳ ص ۲۴۵)

2 ایک شخص آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی بارگاہ میں حاضرہوا اور تنگدستی کی شکایت کی تو آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے اسے ایک لاکھ درہم عنایت فرمادئیے ۔(تاریخ دمشق ج۱۳ص  ۲۴۵ملخصاً)

2ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں ایک شخص نے اپنی تنگدستی،ناداری، فقروفاقہ کا حال بیان کیا۔آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے اپنے عامل کو بلایا اور فرمایا  پچاس ہزار اشرفیاں ان کو دے دیجئے۔(طبقات ِ کبریٰ)

 حُجَّۃُ الْاِسْلام حضرتسَیِّدُنا امام محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی اس کے بعد یہ بھی بیان فرماتےہیں کہ اس شخص سے پچاس ہزار اشرفیاں اٹھائی نہ گئیں تو اس نے مزدور بلایا۔وہ شخص جب دو مزدور لایا تو امام حسن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے دونوں مزدوروں کی اجرت بھی دے دی۔غلاموں نے عرض کی کہ حضور اب تو ہمارے پاس ایک اشرفی بھی نہیں بچی۔