Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

Book Name:Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

(2)گالی دینے والے کے ساتھ خیر خواہی

ایک مرتبہ امام حسین رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کے شہزادے حضرتِ  امام زینُ العابدین رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کو کسی نے گالی دی تو آپ نے(غُصّہ ہونے اورانتقامی کاروائی کرنے کے بجائے) اُسے اَپنا مُبارَک کُرتا اور ایک ہزار درہم دینے کا حکم دیا۔  کسی نے کہا: آپ نے پانچ (5)خَصلتیں جَمع کر لی ہیں :(۱) بُردباری(۲) تکلیف نہ دینا (۳) اس شخص کوایسی بات سے رہائی دینا جو اُسے اللہ  پاک سے دُور کردیتی (۴) اسے توبہ وندامت کی طرف راغب کرنا (۵) بُرائی کے بعد تعریف کی طرف رجوع کرنا۔ آپ نے معمولی دنیا کے ساتھ یہ تمام عظیم چیزیں خَرِید لیں۔([1])

(3)میں نے اپنا غُصّہ پی لیا

ایک بار امام زینُ العابدین رَضِیَ اللہُ  عَنْہُکو اُن کی لونڈی وضو کروارہی تھی ،اچانک اس کے ہاتھ سے برتن آپ کے چہرے پر گِر گیا جس سے چہرہ زخمی ہو گیا۔آپ نے اس کی طرف سر اٹھا کر دیکھا تو اس نے عرض کی:اللہ   پاک ارشاد فرماتا ہے: وَالْکٰظِمِیۡنَ الْغَیۡظ’’اور غُصّہ پینے والے‘‘امام زین العابدین  رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے فرمایا: میں نے اپنا غُصّہ پی لیا۔ اس نے پھر عرض کی: وَالْعَافِیۡنَ عَنِ النَّاسِ’’ اور لوگوں سے در گزر کرنے والے‘‘ ارشادفرمایا: اللہ  پاک تجھے معاف کرے۔ پھر عرض گزار ہوئی: وَاللہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیۡنَ ’’اور اللہ  پاک احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے‘‘ارشاد فرمایا: جا! تُو اللہ کی رِضَا کے لئے آزاد ہے۔ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                        صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی  بھائیو! آپ نے سُنا کہ یہ حضرات  کتنے نرم مزاج اور بُردبار ہوا کرتے،


 

 



[1] … احیاء العلوم ، ۳/۲۲۱

[2] … ابن عساکر، ذکر من اسمہ علی، علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب، ۴۱/۳۸۷