Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

Book Name:Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

جرأت اور سخاوت کا وارث ہے۔([1]) لہٰذا آپ جُود و سخاوت میں اپنی مثال آپ تھے ،آئیے! آپ کی کریمانہ سخاوت سے متعلق 2 مزید حکایات  سنتے ہیں :

(1)ایک ایک ہزار دینار کی پانچ تھیلیاں

ایک مرتبہ حضرت  امام حسینرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  کی خدمت میں ایک شخص نےحاضر ہوکراپنی تنگدستی اور فقرو فاقہ کی شکایت  کی ۔آپ نے فرمایا:تھوڑی  دیر بیٹھ جاؤ !ہماراوظیفہ آنے والاہے، جیسے ہی وظیفہ پہنچے گا،ہم آپ کو رخصت کر دیں گے۔ابھی کچھ ہی دیر گزری تھی کہ حضرت  ا میرِ معاویہرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کی طرف سےایک ایک ہزار دِینار (یعنی سونے کے سکّوں ) کی پانچ(5) تھیلیاں آپ کی بارگاہ میں پیش کی گئیں۔قاصدنے عرض کی:حضرت امیرِمُعاوِیہرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے معذرت کی ہے کہ یہ تھوڑی سی رقم ہے،اُسے قبول فرما کر غریبوں میں تقسیم فرما دیجئے۔

حضرت  امام حسینرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے وہ ساری رقم اس غریب آدمی کے حوالے کر دی اور اِس  کرم  نوازی کے باوجودتاخیر پر معذرت فرمائی ۔([2])

(2)چرواہے کو نواز دیا

ایک مرتبہ نواسۂ  مصطفےٰ،جگر گوشۂ شیرِخدا حضرت  امام حُسین رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  کا گُزر ایک چرواہے کے پاس سے ہوا جو بکریاں چَرا رہا تھا، وہ چرواہا آپ کے پاس حاضر ہوا اور تحفے کے طور ایک بکری آپ کی خدمت میں پیش کردی،آپ نے اس سے پوچھا کہ تم آزاد ہو یا غلام؟ اس نے عرض کی:حضو ر!میں غلام ہوں۔آپ نے وہ بکری اسے واپس لوٹادی۔اس نےعرض کی: حضور!یہ میری اپنی بکری


 

 



[1] معجم کبیر،زینب بنت ابی رافع عن فاطمہ،۲۲/۴۲۳،حدیث:۱۰۴۱ملتقطا

[2]کشف المحجوب ،باب فی ذکر آئمتہم من اہل البیت،ص۷۷