Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

Book Name:Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

لوگوں کی غلطیوں پر ان کو ڈانٹنے ،جھڑکنے اور اُن کے ساتھ اُلجھنے کے بجائے ان کے قصورکو معاف کرنے والے ہوتے تھے ، ہم کربلا کے جانثاروں سے محبت کا دم تو بھرتے ہیں لیکن ہمیں اس پر بھی غور کرلینا چاہئےکہ کیا ہم بھی دوسروں کی غلطیوں کو معاف کرتے ہیں یا ان سےفورا ًبدلہ لینےکا، اِنتقامی کاروائی کرنے کا جذبہ دل میں جوش مارنے لگتا ہے اور تکلیف پہنچانےوالے کو اِینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے لئے بڑی تکلیف پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں،نیز کنیز کو معاف کرنے اور رِضائے الٰہی کے لئے آزاد کرنے سےمتعلق آخر میں جو حکایت سُنی،اس میں ان لوگوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ جواپنے ملازمین کے ساتھ نہایت غیر مناسب سلوک کرتے ہیں اور ان کی معمولی غلطیوں پر انہیں خوب جھاڑپِلاتے اور ان کی حوصلہ شکنی و دل آزاری کرتے ہیں ،اس کے بجائے ہم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ اپنے ماتحتوں کے ساتھ حُسنِ اخلاق سے پیش آئیں،اُن کی غلطیوں پر انہیں پیار اور محبت سے سمجھائیں اور اللہ  پاک کی رِضَا کے لئے اُن سے عفوودرگزر کریں،اِنْ شَآءَ اللہ  اس کی خوب خوب برکتیں اور رحمتیں حاصل ہوں گی۔ احادیث میں عَفوو درگزر کے کثیر فضائل بیان کئے گئے ہیں ،آئیے معاف کرنے کی فضیلت کے بارے میں احادیثِ مُبارکہ سُنتے ہیں:

(1)… حضرت  انس رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ سے رِوایَت ہے،رسول اللہصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا :جب لوگ حساب کے لئے ٹھہرے ہوں گے تو اس وقت ایک مُنادی یہ اعلان کرے گاکہ  جس شخص کا اجر اللہ  پاک کے ذمۂ کرم پر ہے وہ اُٹھے اور جنّت میں داخل ہو جائے۔پھر دوسری بار اعلان کرے گا کہ جس کا اجر اللہ  پاک کے ذِمَّۂ کرم پر ہے وہ اُٹھے اور جنّت میں داخل ہو جائے۔ پوچھا جائے گا کہ وہ کون ہے جس کا اجر اللہ  پاک کے ذمۂ کرم پر ہے۔منادی کہے گا : ان کا جو لوگوں (کی خطاؤں ) کو معاف کرنے والے ہیں۔ پھر تیسری بار مُنادی اعلان کرے گا:جس کا اجر اللہ  پاک کے ذمۂ کرم پر ہے