Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

Book Name:Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

ہےتو آپ نے بکری  قبول فرمالی۔پھرآپ نے اس غلام کوبھیڑبکریوں سمیت اس کے آقا سے خرید کر آزاد فرما دیا اور بھیڑبکریاں اسے تحفے میں دے دیں۔([1])

                     پیارے اسلامی بھائیو! حضرت  امام حُسَین رَضِیَ اللہُ  عَنْہُکی سخاوت کے کریمانہ انداز  کے بارے میں ہم نے سُنا ،ہمیں بھی چاہئے کہ ہم بھی سخاوت جیسی عظیم صفت اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کریں اور اپنی استطاعت کے مطابق اپنے پریشان حال مسلمان بھائیوں کی مدد کیا کریں،حدیثِ پاک میں ہے: قیامت کے روز جبکہ اللہ  پاک کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہ ہوگا، تین(3) شخص اللہ  پاک کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔عرض کی گئی،یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!وہ کون لوگ ہوں گے؟ارشاد فرمایا: (1) جس نے میرے کسی اُمّتی کی پریشانی دُورکی ہوگی (2) جس نے میری سُنّت کو زندہ کِیا ہوگا، (3) اور جس نے مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھے ہوں گے۔ ([2]) لہٰذا ہمیں چاہئے کہ جو مال اللہ   پاک نے ہمیں عطا فرمایا ہے اس کے ذریعے اپنے عزیز رشتے داروں اور غریبوں کے ساتھ خیرخواہی کیا کریں ۔آئیے سخاوت کا جذبہ دل میں پیدا کرنے کے لئے سخاوت و صدقے کے بارے میں تین(3) فرامینِ مصطفےٰ سنتے ہیں:

سخاوت و صدقے کے بارے میں تین فرامینِ مصطفے ٰ

(1)سخی  آدمی،اللہ   پاک سے، جنّت سے اور لوگوں سے قریب ہے اور دوزخ  سے دُور ہے۔([3])

(2)تین باتیں وہ ہیں جن پر میں قسم کھاسکتا ہوں اوران میں سے  ايک بات کی میں تمہیں خبر ديتا


 

 



[1] مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب البیوع والاقضية،باب فی الرجل یھدی  الرجل الخ،، ۵/۳۸۹، حدیث: ۱

[2] بستان الواعظین،مجلس فی قولہ تعالی ان اللہ وملٰئکتہ...الخ ،ص۲۶۱-۲۶۰

[3] ترمذی،کتاب البر و الصلۃ،باماجاء فی السخاء،۳/۳۸۷، حدیث:۱۹۶۸